نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں قوم کی بیٹیوں کو شہید کروایا: خرم نواز گنڈاپور
شہداء کی ایف آئی آر ورثاء کے خلاف درج کروا کر انصاف کا خون کیا
اشتہاری اور عدالتی مفرور کا کوئی آزادی اظہار کا حق نہیں ہوتا؟
عدالتی مفرور کس حیثیت سے مخاطب ہوتا ہے، حکومت، پیمرا جواب دے
لاہور (یکم اکتوبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے نواز شریف کے خطاب پر ردعمل میں کہا ہے کہ اشتہاری اور عدالتی مفرور کا کوئی آزادی اظہار کا حق نہیں ہوتا، اشتہاری کس حیثیت سے قوم سے مخاطب ہوتا ہے حکومت اور پیمرا جواب دے، اشرافیہ کے دور میں بیٹیوں کو کھلے عام قتل کیا گیا، ان کے دوپٹے نوچے گئے، آج وہ کس منہ سے بیٹیوں کی عزت و ناموس کی بات کرتے ہیں؟ قاتل نواز شریف کے اقتدار میں ماڈل ٹاؤن میں تنزیلہ امجد شہید اور شازیہ مرتضیٰ سمیت 14 شہریوں کو دن دہاڑے خون میں نہلایا گیا، شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد جیسی باپردہ بیٹیوں کو چہروں پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا، قاتل نواز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا نامزد ملزم ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی اس وقت وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی تھی جس کے ثبوت ہم عدالت میں پیش کر چکے ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا مجرم نواز شریف بتائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 4 سال بعد تک وہ اقتدار میں رہا تب انہیں ان بیٹیوں کا انصاف یاد کیوں نہیں آیا؟
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے عرصہ اقتدار میں ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کا کوئی جے آئی ٹی بیان ریکارڈ نہیں کرتی تھی، قاتلوں کو ترقیاں ملیں، انصاف کا خون کیا گیا، یہ اس قدر ظالم اور سفاک ہیں کہ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ایف آئی آر تک درج نہیں ہونے دی تھی، ان ظالموں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کی ایف آئی آر ان کے ورثاء کے خلاف درج کروائی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کا سب سے بڑا قاتل، کرپٹ اور چور ہے۔
تبصرہ