ادویات کی قیمتوں میں اضافہ عوام سے زیادتی ہے: پاکستان عوامی تحریک
حکومت ادویات ساز کمپنیوں کی بجائے عوام کے مفاد کا تحفظ کرے
کمپنیاں کئی سو گنا منافع کمانے کی لت میں مبتلا ہیں
پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جہاں ادویات کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں
وزراء ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ترجمان نہ بنیں
عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری میاں ریحان مقبول، عارف چوہدری کا مشترکہ بیان
لاہور (24 ستمبر 2020) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری میاں ریحان مقبول، عارف چودھری نے اپنے مشترکہ بیان میں وفاقی کابینہ کی طرف سے 94 دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا وہ واحد ملک ہے جہاں پہلے ہی ادویات کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں، یہ سن کر دکھ ہوا وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز قیمتوں میں اضافے کا خود جواز مہیا کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ جن دواؤں کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان کے نرخوں میں عشروں سے اضافے نہ ہونے کے باعث مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی تھی، دوا ساز کمپنیوں کا موقف تھا کہ ان دواؤں کی تیاری کے باعث کمپنیوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ ملٹی نیشنل اور نیشنل کمپنیوں کا مخصوص طریقہ واردات ہے، وہ جس دوائی کی قیمت بڑھانا چاہتے ہیں سب سے پہلے اسے مارکیٹ سے غائب کرتے ہیں، دوسرے معنوں میں وہ عوام کا استحصال اور حکومت کو بلیک میل کرتے ہیں۔
عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ دکھ کی بات ہے کہ حکومت نہ صرف بلیک میل ہوئی بلکہ قیمتوں میں اضافے کا جواز بھی فراہم کررہی ہے، حکومت کو غریب عوام کے مفاد کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے نہ کہ اربوں، کھربوں کا منافع کمانے والی ٹیکس چور ادویات کمپنیوں کا۔
رہنماؤں نے کہا کہ وطن عزیز میں ادویات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کا کوئی میکانزم نہیں ہے، ادویات کی قیمتوں میں ردوبدل کے حوالے سے حکومت سے فول پروف نظام وضع کرنا چاہیے جو نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ دوا ساز کمپنیاں جب چاہتی ہیں قیمتوں میں اضافہ کر لیتی ہیں اور حکومت ایک تماشائی کا کردار ادا کرنے کے سوا اور کچھ نہیں کر پاتی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ادویات کے را میٹریل کی قیمت اور لاگت کی قیمت کے بعد اس کی اصل قیمت کا جائز منافع کیساتھ تعین کیا جائے۔ دوا ساز کمپنیاں کئی سو گنا منافع کمانے کی لت میں مبتلا ہیں، حکومت بلیک میل ہونے کی بجائے عوام کے مفاد کے تحفظ کو یقینی بنائے، انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ادویات بیرون ملک سے آتی ہیں، ان پر بھی کمپنیاں ناجائز منافع کماتی ہیں اور عوام کا استحصال کرتی ہیں۔
تبصرہ