رحم دل احتساب کے باعث مافیا دھمکیاں دے رہا ہے: پاکستان عوامی تحریک
نواز شریف لندن بیٹھ کر فوج اور عوام کو لڑانے کی سازش کررہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
بیمار نواز شریف کو اقتدار کا اشارہ مل جائے تو لندن سے اسلام آباد پیدل پہنچ جائینگے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
عوامی تحریک کے زیراہتمام ”بلدیاتی انتخابات اور ہماری ذ مہ داریاں“کے موضوع پر سیمینار
ڈانٹ ڈپٹ سے ایک دھیلا نہیں ملے گا، کرپشن کنگز کا پورا بازو مروڑا جائے، بشارت جسپال
4 دہائیاں اقتدار میں رہنے والے تعلیم، صحت کا نظام دے سکے اور نہ بلدیاتی نظام، مقررین
سیمینار سے میاں ریحان مقبول، راجہ زاہد محمود، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف کا خطاب
لاہور (23ستمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ”بلدیاتی انتخابات اور ہماری ذمہ داریاں“کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر فوج اور عوام کو لڑانے کی سازش کررہے ہیں، سنپولیوں کا اژدھا بننے سے قبل سر کچل دیا جائے۔ ”رحم دل احتساب“ کے باعث مافیا دھمکیوں پر اتر آیا، لٹیری اشرافیہ سے لوٹا ہوا مال اگلوانے کے لئے بے رحم احتساب کی ضرورت ہے۔ صرف ڈانٹ ڈپٹ سے یہ ایک دھیلا نہیں دیں گے، کرپشن کنگز کا پورا بازو مروڑا جائے۔ ”بیمار“ نواز شریف کو اقتدار کا اشارہ مل جائے تو لندن سے اسلام آباد پیدل پہنچ جائیں گے۔ 4 دہائیاں اقتدار میں رہنے والے تعلیم، صحت کا نظام دے سکے اور نہ بلدیاتی نظام، نیب، اینٹی کرپشن، احتساب عدالتیں اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتیں جب تک قومی وسائل کی حفاظت کے لئے پڑھے لکھے محب وطن باشعور عوام اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے لئے سامنے نہیں آئیں گے۔ بیس، پچیس فیصد ووٹ فروشوں کے ذریعے جو نام نہاد جمہوری نظام چلایا جارہا ہے یہ ملک اور قوم کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہے، اس دھوکے کے بارے میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری قوم کو تفصیل کے ساتھ آگاہ کر چکے ہیں۔ سیمینار سے بشارت جسپال، نوراللہ صدیقی، میاں ریحان مقبول، راجہ زاہد محمود، عارف چودھری، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف نے خطاب کیا۔
بشارت جسپال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے نظام کی تبدیلی کیلئے کچھ نہیں کیا، وہ تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آئے تھے، دو سال تک عوام کو بلدیاتی اداروں سے محروم رکھنا بہت بڑی زیادتی ہے۔ یہی کام پچھلے کرتے رہے ہیں، فنڈز اور اختیارات نچلی سطح پر دینے کا کسی کا دل نہیں کر رہا۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نے 40 سال سے قوم کے اجتماعی شعور کو یرغمال بنا رکھا ہے، قومیں سڑکوں، پلوں اور بلند و بالا عمارات سے نہیں تعلیمی اداروں کی تعمیر سے باوقار ہوتی ہیں۔ میٹروبسوں اور اورنج ٹرینوں جیسے میگا منصوبے میگا کمیشن کے لئے لانچ کئے گئے۔
میاں ریحان مقبول نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر چند خاندانوں نے لوٹ مار کی دولت کے ذریعے خاندانی بادشاہت قائم کررکھی ہے، پاکستان اور یہ لوٹ کھسوٹ کا نظام زیادہ دیر اکٹھے نہیں چل سکتے۔
راجہ زاہد نے کہا کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر فوج کو جو برا بھلا کہا ہے اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، فوج کے خلاف مہم چلانا غداری ہے۔
عارف چودھری نے کہا کہ بیماری، جعلی خطوط، دھن، دھونس، دھاندلی اور الزام تراشی کے ذریعے تین بار نواز شریف کا وزیراعظم بن جانا ملک و قوم کی بدقسمتی ہے، یہ نظام جعلسازوں کو سیاہ و سفید کا مالک بنانے کے حوالے سے سب سے بڑا سہولت کار ہے۔
مظہر محمود علوی نے کہا کہ نواز شریف سے زیادہ بڑے مجرم وہ لوگ ہیں جو اس کونسلر سطح کے ذہنی بیمار شخص کو ووٹ دیتے اور اس کے نعرے لگاتے ہیں، جو شخص اربوں، کھربوں کی لوٹ مار کے باوجود اپنے بچوں کو ڈھنگ کی تعلیم نہ دلوا سکا وہ اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیسے کر سکتا ہے؟
عرفان یوسف نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نے پاکستان کے عزت دار شہریوں سے عزت نفس بھی چھین لیا، پولیس کا ادارہ جو شریف شہریوں کے تحفظ کے لئے بنایا گیا تھا اسے قبضہ گروپ اور مخالفین کو قتل کرنے کے کام پر لگا دیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اس کی ایک بڑی مثال ہے، قبضہ کی وارداتوں میں ملوث پولیس افسر بھی قتل ہو چکے ہیں، کیا 21 ویں صدی میں پولیس جیسے اداروں کیساتھ قوم ترقی کر سکتی ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ آج پولیس کو ناکوں پر کھڑا دیکھ کر شریف لوگ عدم تحفظ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
تبصرہ