ملزم عابد علی کے معاملے میں چوہے بلی کا کھیل کھیلا جارہا ہے: چودھری افضل گجر
کچھ لوگوں کا کہنا ہے عابد علی کے پولیس مقابلے میں پار ہونے کی
خبر آسکتی ہے
یہ بھی سننے کو مل رہا ہے کہ زندہ گرفتاری سے کچھ چہرے بے نقاب ہو سکتے ہیں
لاہور (19 ستمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر افضل گجر نے کہا ہے کہ 12 روز گزر جانے کے بعد بھی جدید ساز و سامان سے آراستہ پولیس اور خفیہ ادارے ملزم عابد علی کو گرفتار نہیں کر سکے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی اور ان کی اہلیت پر ایک سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجر پورہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی کردار عابد علی کی زندہ گرفتاری کا امکان نظر نہیں آرہا، اس کی نقل و حمل کی خبریں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں اور پنجاب بھر کے تھانوں کے بعد سندھ پولیس کو بھی انوالو کر لیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ کسی بھی وقت پولیس مقابلے کی خبر آجائے گی۔ بہت سارے سینئر تجزیہ نگاروں کا موقف ہے کہ عابد علی کی زندہ گرفتاری سے بہت سارے پس پردہ کردار بھی بے نقاب ہونگے جس کی وجہ سے کوئی غیبی ہاتھ عابد علی کو گرفتاری سے بچارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب عابد علی کی زندہ گرفتاری کو یقینی بنائیں، گزشتہ روز ملزم عابد کی طرف سے ننکانہ پولیس کے اہلکاروں کو دھکا دیکر فرار ہو جانے کی مزاحیہ خبر بھی نظروں سے گزری لگتا ہے چوہے بلی کا کھیل کھیلا جارہا ہے، عابد علی پولیس کے مخصوص افسران کے کنٹرول میں ہے اور کسی بھی وقت اس کو مقابلے میں پار کئے جانے کی خبر آئے گی اور بہت سارے راز دفن ہو جائینگے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ملک پاکستان میں ریپ اور زیادتی جیسے کیسز کی کوئی گنجائش نہیں، مافیا کی سرپرستی کے بغیر کوئی بھی سنگین جرم نہیں ہو سکتا، اب وقت آگیا ہے کہ ملزموں اور ان کے سرپرستوں کوایک ساتھ عبرت کا نشان بنایا جائے۔
تبصرہ