نواز شریف کے ضمانتی کو گریبان سے پکڑا جائے: خرم نواز گنڈاپور
ملکی قانون چوروں، ڈاکوؤں اور قاتلوں کے لئے نرم گوشہ رکھتا ہے
جہاں دوہرا قانون ہوتا ہے وہاں خواتین، بچے غیر محفوظ ہوتے ہیں
حکومت ضرور بدلی مگر مظلوموں کے حالات نہیں بدلے
اشرافیہ کے خلاف قانونی کارروائی محض آنکھ کا دھوکہ ہے
پورا شریف خاندان قانون شکن ہے: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
لاہور (15 ستمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ اشرافیہ کے خلاف قانونی کارروائی محض آنکھ کا دھوکہ ہے، نواز شریف واپس آنے کے لئے نہیں گئے تھے۔ بھیجنے والے بھی اس بات سے اچھی طرح آگاہ تھے، فی الحال نواز شریف کے ضمانتی کو گریبان سے پکڑا جائے جو آج کل اسمبلیوں میں قانون اور اخلاقیات کی باتیں کرتا پھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا شریف خاندان قانون شکن ہے، جب حالات ان کے حق میں سازگار ہوتے ہیں تو یہ پاکستان آجاتے ہیں، لوٹ مار کر کے واپس اپنے محلات میں چلے جاتے ہیں اور یہ سارا تماشا پچھلی تین دہائیوں سے جاری ہے۔ جہاں دوہرا قانون ہوتا ہے وہاں غربت، جہالت کا دور دوراں اور خواتین، بچے غیر محفوظ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے نظام کی تبدیلی کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا، نظام بدلے گا تو حالات بدلیں گے۔
عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ موٹروے زیادتی کیس کی وجہ سے پورے ملک میں خوف و ہراس، غم، غصہ اور اشتعال ہے۔ ہر زبان پر ہے کہ سنگین واقعہ میں ملوث ملزموں کو سرعام پھانسی دی جائے مگر اسی شہر لاہور کے اندر پولیس نے دو خواتین اور 12 مردوں کو گولیاں مار کر شہید کیا اور آج کے دن تک قانون ہاتھ میں لینے والے پولیس افسروں اور اہلکاروں کو کوئی سزا نہیں ملی بلکہ انہیں ترقیاں دی گئیں۔ جہاں اس طرح کا جنگل کا قانون ہو وہاں عزتیں محفوظ کیسے ہو سکتی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور اپنی ایمانداری اور احساس ذمہ داری کے قصے سنانے کی بجائے یہ بتائیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کی طرف سے طلب کئے جانے والے پولیس افسران اور اہلکار فیلڈ ڈیوٹی کیسے کررہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ صرف اس پولیس افسر کو جرم پر سزا ملتی ہے جو پیارا اور آنکھ کا تارا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ضرور بدلی مگر مظلوموں کے حالات نہیں بدلے۔
تبصرہ