مضبوط بلدیاتی ادارے امن اور خوشحالی کی ضمانت ہیں: عوامی تحریک
بلدیاتی ادارے فنکشنل ہوتے تو کراچی تالاب نظر نہ آتا: قاضی زاہد حسین
حکومت نے کلین سویپ کی کوشش کی تو انتشار بڑھے گا: خرم نواز گنڈاپور
اجلاس سے بشارت جسپال، میاں ریحان مقبول و دیگر رہنماؤں کا خطاب
لاہور (14 ستمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ جن ملکوں نے بلدیاتی نظام کو مضبوط کیا وہاں امن، استحکام اور خوشحالی آئی، آئین پاکستان میں دی گئی رہنمائی کے مطابق بلدیاتی الیکشن ہوئے اور انہیں اختیار اور وسائل دئیے گئے تو گھر کی دہلیز پر مسائل حل کرنے کے خواب کو تعبیر ملے گی۔ اگر ماضی کے حکمرانوں کی طرح صرف کلین سویپ کی کوشش کی گئی تو اس سے انتشار اور عدم استحکام بڑھے گا۔ اجلاس میں مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے آن لائن شرکت کی اور کہا کہ بلدیاتی ادارے آئین کے مطابق فنکشنل ہوتے تو کراچی تالاب کا منظر پیش نہ کر رہا ہوتا، عوام کے مسائل کے حل کے لئے مالی و انتظامی اعتبار سے مضبوط بلدیاتی اداروں کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری میاں ریحان مقبول، راجہ زاہد محمود، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری، انجینئر محمد رفیق نجم، چودھری افضل گجر، شفاقت مغل، قاری مظہر فرید، میاں عبدالقادر، حافظ غلام فرید، میاں کاشف، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، بدیع الزماں بھٹی ایڈووکیٹ، مظہر محمود علوی، چودھری عرفان یوسف، حبیب اللہ بٹ، سدرہ کرامت و دیگر رہنما شریک تھے۔ بشارت جسپال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کے لئے پوری طرح تیار ہے، موزوں امیدواروں کے ناموں کی فہرستیں بنانا شروع کر دی ہیں، پنجاب بھر کے ضلعی عہدیدار موزوں امیدواروں کے نام بھجوائیں۔ اجلاس میں عوامی تحریک کی طرف سے ضلعی سطح پر ورکرز کنونشن کے انعقاد پر بشارت جسپال، میاں ریحان مقبول، راجہ زاہد محمود، عارف چودھری کو مبارکباد دی گئی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میاں ریحان مقبول نے کہا کہ عوامی تحریک اس گلے سڑے نظام کے خلاف جدوجہد کررہی ہے، بلدیاتی اداروں کے اندر پڑھے لکھے اور ایماندار امیدواروں کے ذریعے خدمت خلق کا ایک نیا ریکارڈ قائم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستان میں دو قانون چلیں گے تو کبھی استحکام نہیں آئے گا، جنہوں نے ملک لوٹا اوربے گناہوں کو قتل کیا وہ لندن میں بیٹھے ہیں اور معمولی جرائم میں ملوث غریب جرمانہ ادا نہ کر سکنے پر سالوں جیلیں بھگتتے ہیں، قوم پوچھ رہی ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزائیں کیوں نہیں ملیں؟
تبصرہ