طوفانی بارشوں سے تباہی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے: قاضی زاہد حسین
کسی حکومت نے آج تک بارشوں کے نقصانات سے بچنے کا کوئی موثر نظام نہیں بنایا
بارش سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کیلئے ریاستی سطح پر مدد ہونا چاہیے
بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے زیر زمین ٹینک بنانا ہوں گے: صدر پاکستان عوامی تحریک
امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے کارکنان سے گفتگو
لاہور (1 ستمبر 2020) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ کراچی سمیت پورے ملک میں بارشوں اور سیلاب کا پانی گھروں کا سامان تک بہا کر لے گیا ہے۔ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے آنے والی تباہی کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس ہے۔ یہ وقت سیاست سیاست کھیلنے کا نہیں بلکہ کراچی سمیت پورے ملک میں بارشوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے اور انہیں ریلیف دینے کا ہے۔ پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال پیدا ہو چکی ہے اور بارشوں کے کھڑے پانی سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ملک کے کئی علاقوں کا رابطہ مرکزی شہروں سے کٹ کر رہ گیا ہے۔ روشنیوں کا شہر کراچی کئی روز سے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ حکومتی ادارے تمام وسائل برؤے کار لاتے ہوئے اس مشکل صورتحال میں عوام کیلئے آسانی کا سامان پیدا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
قاضی زاہد حسین نے امدادی سرگرمیوں میں مصروف مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے طلبہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت ہمیں اپنے رب کو راضی کرنے کا موقع دیتا ہے۔ بارشوں سے متاثرہ سفید پوش خاندانوں اور مستحقین کو ان کے گھروں کی دہلیز پر راشن و اشیائے ضروریہ پہنچانے پر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں۔ بے شک قدرتی آفات روکنا انسان کے بس سے باہر ہے۔ لیکن ان آفات کے مقابلے کیلئے خود کو تیار کرنا تو یقیناً انسان کے بس میں ہے۔ کسی حکومت نے آج تک بارشوں کے نقصانات سے بچنے کا کوئی موثر نظام نہیں بنایا اور نہ ہی اب تک کسی نے بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کا کوئی منصوبہ بنایا ہے۔ بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے فوری طور پر منصوبے شروع کرنا ہوں گے۔ کراچی سمیت ملک کے تمام شہروں کے ندی نالوں کی صفائی بروقت کروائی جاتی تو صورت حال یہ نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بارش اور سیلاب کی تباہی سے بچنے کیلئے نکاسی آب کے نظام کو موثر بنانا ہو گا۔ پورے ملک میں بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے زیر زمین ٹینک بنانا ہوں گے۔ این ڈی ایم اے کو مزید متحرک اور فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال بارشوں سے جانی و مالی نقصان ہوتا ہے لیکن ہم پیشگی انتظامات نہیں کرتے۔ اب بھی وقت ہے کہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے موثر انتظامات کر لئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بارش سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کیلئے ریاستی سطح پر مدد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مرنے والوں کیلئے دعائے مغفرت، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔
تبصرہ