مجرم کی ملزم سے ضمانت لیکر نئی تاریخ رقم کی گئی: خرم نواز گنڈاپور
نواز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے بھجوانے والے جانتے تھے وہ 60 ہفتوں
کے بعد بھی نہیں آئینگے
بڑی مچھلی کو ہاتھوں سے نکالنے والے اب ہاتھ کیوں مل رہے ہیں؟ سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
اپوزیشن منی لانڈرنگ کے حوالے سے سخت قوانین کبھی نہیں بننے دے گی
لاہور (26 اگست 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے بیرون ملک بھجوانے والے جانتے تھے کہ وہ 60 ہفتوں کے بعد بھی نہیں آئیں گے، مجرم کی ضمانت ملزم سے لیکر ایک نئی قانونی تاریخ رقم کی گئی، بڑی مچھلی کو اپنے ہاتھوں سے جال سے نکالنے والے اب ہاتھ کیوں مل رہے ہیں؟ احتساب کے نام پر اسی طرح ڈرامہ ہوتا رہا تو لوگوں کا احتساب سے اعتماد اٹھ جائے گا، یہ حقیقت ہے کہ کسی بڑی مچھلی سے ابھی تک لوٹ مار کی ایک پائی بھی ریکور نہیں ہوئی۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی ٹاسک فورس کے حوالے سے سینیٹ میں حکومتی بلز مسترد ہونے سے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ پر منفی اثرات مرتب ہونگے، حکومت کو پوری تیاری کے ساتھ سینیٹ میں اترنا چاہیے تھا اور اپوزیشن کو پیشگی اعتماد میں لینا چاہیے تھا، یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ انتہائی اہم قانون سازی کے مرحلہ پر حکومتی سینیٹرز بھی سینیٹ میں موجود نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ پاکستان گرے لسٹ میں ہے اور یہ پاکستان کے معاشی مستقبل کے لئے انتہائی خطرناک بات ہے، حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ چیئرمین سینیٹ آفس کے ذریعے اپوزیشن کے ساتھ سنجیدہ بات چیت کرتی اور انہی قائل کیا جاتا کہ ایف اے ٹی ایف کے ضمن میں تمام کمٹمنٹس کو پورا کرنا ریاست پاکستان کے لئے ضروری ہے، حکومت کی طرف سے یہ کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ اپوزیشن بلیک میل کررہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ اپوزیشن منی لانڈرنگ کے حوالے سے سخت قوانین کبھی نہیں بننے دے گی کیونکہ اپوزیشن کی بالائی اور زیریں قیادت منی لانڈرنگ میں براہ راست ملوث ہے اور ان کے خلاف کیسز بھی درج ہیں۔
تبصرہ