مسئلہ کشمیر حل طلب مسائل میں سرفہرست ہے: عوامی تحریک
خطہ کوجنگ سے بچانے کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے
ہندوستان کی جانب سے کشمیریوں کی شناخت چھیننے کی کوشش کی گئی، مرکزی صدر
مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی بند ہونی چاہیے، آن لائن کانفرنس سے خطاب
لاہور (5 اگست 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور یوم استحصال کے حوالے سے عوامی تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان وجہ تنازع ہے، گزشتہ ایک سال میں بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر دی مگر اس سب کے باوجود وہ کشمیری عوام کو ڈرانے اور جھکانے میں ناکام رہا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں اور مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک میں چار جنگیں بھی لڑی جا چکی ہیں، لائن آف کنٹرول پر دونوں ممالک کے درمیان مسلسل کشیدگی بھی جاری ہے، امن، انصاف، معاشی ترقی، نسل انسانی کی بھلائی اور دنیا کو جنگ سے بچانے کے لئے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل وقت کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کے دیرینہ حل طلب مسائل میں سرفہرست ہے، اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں میں اس تنازع کا عوام کی رائے کے مطابق حل کی یقین دہانی کروا رکھی ہے۔
آن لائن کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدور بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، قاضی شفیق، میاں ریحان مقبول، مرکزی کوآرڈینیٹر عارف چودھری، چودھری افضل گجر، راؤ عارف رضوی، غلام علی خان، شفاقت مغل و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
قاضی زاہد حسین نے کہا کہ اہل کشمیر 7 دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں، بھارت نے کشمیریوں کا حق خوداردایت جس طرح دبا رکھا ہے مظلوم کشمیریوں پر جس طرح ظلم ڈھائے جارہے ہیں ان کو پوری دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے، عالمی برادری نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی موثر کارروائی نہیں کی۔
تبصرہ