پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے: خرم نواز گنڈاپور
موٹر سائیکل سوار اور چھوٹے کاروبار کرنے والے بری طرح متاثر ہوئے ہیں
حکومت تحقیقات کا حکم دیتی ہے تو قیمتیں بڑھ جاتی ہیں،سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
کورونا وائرس کی وجہ سے عام آدمی معاشی اعتبار سے سخت مشکل میں ہے
لاہور (27 جون 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب پٹرول سستا تھا تو پمپ بند تھے اور 80 فیصد سے زائد عوام حکومت کے اعلان کردہ ریلیف سے محروم رہے اور اب بلاجواز 25 روپے کا تاریخی اضافہ کر کے عوام پر بوجھ ڈال دیا گیا، یہ بات زبان زد عام ہے کہ حکومت جس اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے تحقیقات کرنے کا اعلان کرتی ہے تو اسی چیز میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے پر پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، ابھی رپورٹ بھی نہیں آئی تھی کہ حکومت نے خود پٹرول کی قیمتوں میں 25 روپے تک اضافہ کر دیا، وزیراعظم ٹی وی پر آ کر وضاحت کریں کہ عالمی سطح پر کیا ایسا بحران آیا کہ یکا یک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ابھی عوام کورونا وائرس کی وجہ سے سخت معاشی بحران سے دو چار ہیں، جزوی کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے فاقوں کی دہلیز پر بیٹھے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سب سے بڑا ہدف موٹر سائیکل سوار اور چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد ہوتے ہیں۔ وزیراعظم کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پر وضاحت دینا ہو گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ بلاجواز اضافہ واپس لیا جائے۔
تبصرہ