حکومت ادویات اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکے: عوامی تحریک
ملک کورونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کا شکار ہے، مہنگائی ناقابل برداشت ہے
20کلو آٹا ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے، نئی فصل آئے صرف ایک ماہ ہوا، گرانی کا طوفان آگیا
قیمتوں میں کنٹرول میں ناکامی حکومت کی ناکامی ہو گی، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، قاضی شفیق کا بیان
لاہور (23 جون 2020ء) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت ادویات اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکے، ملک کورونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کا شکار ہے، مہنگائی ناقابل برداشت ہے، قیمتوں میں کنٹرول میں ناکامی حکومت کی ناکامی ہو گی، ہسپتالوں میں علاج اور ادویات کی اوورچارجنگ بھی تشویشناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے، پورے پنجاب میں ہسپتالوں کے حوالے سے بھاری اخراجات کی شکایت سنائی دے رہی ہے، جان بچانے والی ادویات اور آکسیجن نایاب اور کئی گنا مہنگے داموں فروخت ہورہی ہیں، سرکاری سطح پر کوئی ضابطہ اور ریگولیشن نظر نہیں آرہی، مافیا راتوں رات ادویات مارکیٹوں سے غائب کر دیتا ہے، سرکاری نظام غیر فعال اور غیر متحرک نظر آرہا ہے، پاکستان عوامی تحریک کے تینوں صوبائی صدور نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کورونا کے علاج کے حوالے سے اخراجات کا ایک واضح نظام وضع کرے اور ملک کے تمام ہسپتال حکومت کی جانب سے مقرر کردہ اخراجات کی پابندی کریں، تینوں رہنماؤں نے کہا کہ جن ہسپتالوں میں جگہ اور علاج کے لئے ادویات میسر ہیں وہ مریضوں سے من مانی فیسیں وصول کررہے ہیں، رہنماؤں نے کہا کہ ادویات کی قیمت، معیار اور یقینی دستیابی کے لئے سرکاری ادارے تو موجود ہیں مگر سمجھ سے بالا تر ہے کہ یہ اہم ادارے ان دنوں کہاں مصروف ہیں؟ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان مشکل حالات میں ادویات اور جان بچانے والے لوازمات کی مناسب قیمتوں میں دستیابی کو یقینی بنایاجائے اور یہی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ تینوں رہنماؤں نے مزید کہا کہ ادویات، چینی، پٹرول کے بعد اب آٹے کا بحران بھی شدت اختیار کرتا جارہا ہے، پچھلے ایک ہفتے میں دو بار آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے، حکومت نے اس بحران پر قابو پانے کیلئے فوری طور پر ایک کمیٹی تو بنا دی ہے لیکن ابھی تک آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، بیس کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے، رہنماؤں نے کہا کہ نئی فصل کو آئے ابھی صرف ایک ماہ ہی ہوا ہے کہ گرانی کا طوفان شروع ہو چکا ہے، رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ حکومت نے آٹا بحران کو نہ سنبھالا تو آنے والے دنوں میں قیمت میں مزید اضافہ ہو گا، نان، روٹی کی قیمت بھی بڑھے گی، حکومت غریب کے منہ سے نوالہ چھیننے والوں کے خلاف کارروائی کرے اور آٹے کے بحران و مہنگائی کو قابو کرے۔
تبصرہ