کرپٹ نظام مہنگائی مافیا کا سب سے بڑا محافظ ہے: خرم نواز گنڈاپور
چینی سکینڈل کے حوالے سے مکمل حقائق ابھی کھل کر سامنے نہیں آئے
عوام جاننا چاہتے ہیں کہ ملک سے پٹرول غائب کیوں ہو گیا؟
کورونا متاثرہ افراد ایک لاکھ سے زیادہ تعدادسنگین صورتحال کی غماز ہے
وباء سے بچنے کی ایک ہی صورت ہے کہ احتیاط کا راستہ اختیار کیا جائے: سیکرٹری جنرل
پی اے ٹی
لاہور (10 جون 2020) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ملک کو معاشی طور پر بد حال کرنے کے بعد عوام کو مہنگائی کی اذیت سے دوچار کرنے کےلئے 70 سال سے مافیا جس طرح کام کر رہا تھا آج بھی اسی ڈگر پر چل رہا ہے۔ موجودہ کرپٹ نظام اس مافیا کا سب سے بڑا محافظ ہے۔ چینی سکینڈل کے حوالے سے مکمل حقائق ابھی کھل کر سامنے نہیں آئے۔ ملزمان کا قانون کی گرفت میں آنا ابھی باقی ہے۔ وزیر اعظم کا دعویٰ ہے کہ ایشیاء میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے مگر ملک سے پٹرول غائب کیوں ہو گیا؟ عوام جاننا چاہتے ہیں کہ پٹرول کی مصنوعی قلت کس طرح پید اہوئی؟ یوں لگ رہا ہے کہ ایک چیلنج کے بعد دوسرا چیلنج پیدا کیا جا رہا ہے وزیر اعظم پاکستان کا بیان قابل تحسین ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مجھے کسی بڑے کی کوئی پرواہ نہیں، میری حکومت نے غریبوں کو ریلیف دینا ہے۔ ہمیں یقین ہے چینی سکینڈل اور پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنیوالے قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جو تشویشناک اور سنگین صورتحال کی غماز ہے۔ کورونا متاثرین کی صرف تعداد ہی نہیں بڑھی بلکہ اس سے مرنے والوں کی روزانہ اوسط بھی 100 تک پہنچ چکی ہے، یہی وہ خوفناک مرحلہ ہے جس کی نشاندہی کرتے ہوئے طبی ماہرین احتیاط کی اپیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی صحت اور زندگیوں کی حفاظت کےلئے احتیاط کا دامن تھامنا ہو گا۔ رویوں میں تبدیلی پیدا کرنا ہو گی۔ اس وباء سے بچنے کی ایک ہی صورت ہے کہ احتیاط کا راستہ اختیار کیا جائے۔ کورونا جیسی مہلک وباء سے بچنے کےلئے حساس اور ذمہ دارانہ طرز عمل کے سوا نجات کا کوئی چارہ نہیں۔ پاکستانی قوم جس مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اس میں احتیاط یا خوفناک نتاءج میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ہ میں امید ہے کہ قوم کا ہر فرد احتیاط کا انتخاب کر کے اپنے اور پورے معاشرے کےلئے بہتر انتخاب کا فیصلہ کرے گا۔
تبصرہ