سانحہ ماڈل کیس کے اسیر بیمار محمد سلطان کو علاج کے لئے کراچی بھجوا دیا گیا
مشکل کی گھڑی میں عوامی تحریک کی مرکزی قیادت کے بھرپور تعاون پر شکر گزار ہیں، اہل خانہ
محمد سلطان برین ٹیومر کے مرض میں مبتلا ہیں ڈاکٹرز نے علاج کے لیے کراچی لے جانے کا کہا تھا
قیدی کو ایک صوبہ سے دوسرے صوبہ لے جانے کے لیے دونوں صوبوں کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی اجازت قانونی تقاضا ہے، پولیس ذرائع
لاہور: (8 مارچ 2020) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کرنے کے جرم میں قید کی سزا کاٹنے والے بیمار اسیر محمد سلطان کو علاج کے لیے کراچی بھجوا دیا گیا ہے، محمد سلطان برین ٹیومر کے مرض کا شکار ہیں، ان کا ابتدائی علاج ملتان نشتر ہسپتال میں ہوا ناکافی سہولیات پر ملتان نشتر اسپتال کے ڈاکٹرز نے محمد سلطان کا علاج کراچی سے کروانے کی تجویز دی تھی جسے دو ماہ کے فائل ورک کے بعد گزشتہ روز پولیس کی نگرانی میں کراچی بھجوا دیا گیا۔
محمد سلطان کے فوری علاج کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور وکلاء نے دن رات کوشش کی مگر جیل حکام کا موقف تھا کہ کسی بھی بیمار قیدی کو ایک صوبہ سے دوسرے صوبہ میں بھجوانے کے لیے 6 محکموں کا ایک پیج پر آنا قانونی تقاضا ہوتا ہے، اس میں پنجاب اور سندھ کا ہوم ڈیپارٹمنٹ بھی آن بورڈ آتا ہے، اور دونوں صوبوں کی پولیس بھی قانونی کارروائی کا حصہ بنتی ہے۔ فوری علاج کے لیے محمد سلطان کو کراچی بھجوانے کے لیے خرم نواز گنڈاپور نے گورنر پنجاب، ہوم ڈیپارٹمنٹ، آئی جی پریزنر سے درجنوں بار ملاقاتیں کیں مگر پیچیدہ قانونی امور اور اجازت کے مراحل مکمل ہونے میں بھی دو ماہ کا عرصہ لگ گیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے گزشتہ روز اسیر محمد سلطان کے اہل خانہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہُ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ محمد سلطان کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔ اس موقع پر اسیر سلطان کے صاحبزادے محمد حسنین نے خرم نواز گنڈاپور، قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور پوری تحریک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہمیں اکیلے ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا گیا اور ہر موقع پر مرکزی راہنماؤں نے رابطہ بھی رکھا اور حوصلہ بھی دیا، گزشتہ روز اسیر محمد سلطان کا منہاج القرآن اور عوامی تحریک کراچی کے راہنماؤں نے مراز جنید کی قیادت میں استقبال کیا اور محمد سلطان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
تبصرہ