بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں: قاضی زاہد حسین
بااختیاربلدیاتی اداروں نے ہمیشہ عام آدمی کے لیے قابل ستائش
آسانیاں پیدا کی ہیں
سابق کرپٹ حکمرانوں نے بلدیاتی نظام کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا:صدر پی اے ٹی
”بلدیاتی نظام اور اس کے تقاضے“ کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب
لاہور (11 جنوری 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے ترمیم شدہ ایکٹ 2019 ء کو مسائل اور بحرانوں میں گھرے عوام کے مفادات کے لیے بنانا ہو گا تاکہ اس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ سکے لیکن اگر اس ترمیم شدہ نظام کو بھی بیوروکریسی کے ہاتھوں میں دیا گیا اور سیاسی مقاصد کے حصول کا ذریعہ بنایا گیا تو ساری جدوجہد اور دعوے بے مقصد ہوں گے۔
پاکستان عوامی تحریک بلدیاتی انتخابات میں پوری سیاسی قوت کے ساتھ حصہ لے گی، یونین کونسل، ویلج کونسل، تحصیل کونسل ہر سطح پر امیدوار کھڑے کریں گے، پاکستان عوامی تحریک نے بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں، بلدیاتی ادارے اگر بااختیار نہیں ہوں گے صوبائی حکومتوں اور بیوروکریسی کی مداخلت رہے گی تو یہ نظام کسی صورت بھی عوام کی خدمت نہیں کر سکے گا، لوکل باڈی نظام میں نچلی سطح پر لوگوں کے مسائل حل کروانے کا ضابطہ دیا گیا ہے، بااختیاربلدیاتی اداروں نے ہمیشہ عام آدمی کے لیے قابل ستائش آسانیاں پیدا کی ہیں۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ”بلدیاتی نظام اور اس کے تقاضے“ کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ورکشاپ میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی، صوبائی عہدیداران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
قاضی زاہد حسین نے کہا کہ حکمران بلدیاتی انتخابات کروانے میں سنجیدہ ہیں تو اس نظام کو انسان دوست بنانا ہو گا، بااختیار بلدیاتی ادارے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستان سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں بنیادی جمہوریت کا یہ نظام جب بھی مثبت تبدیلیوں کیساتھ نافذ ہوا وہاں اس نے انسانی حقوق کے تقاضے پورے کیے۔ بااختیار عوام دوست بلدیاتی نظام ہر قسم کی استحصالیت کو ابتدائی سطح پر روکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے بلدیاتی نظام کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا اور نہ ہی کبھی اس نظام کو اس کی اصل ساخت کے ساتھ چلنے دیا۔
پاکستان آج بھی پسماندگی کی اس نہج پر کھڑا ہے جہاں حکومتوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے، ایسی صورتحال میں بااختیار بلدیاتی اداروں کاقیام عوام کی خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔ صوبوں اور بنیادی جمہوریت میں تقسیم، اختیارات کا حقیقی تعین جو موجودہ حالات سے ہم آہنگ ہو لازم ہو چکا ہے تاکہ کسی حکومت کے جانے سے لوگوں کی سہولیات میں کمی نہ آئے۔
تبصرہ