عمران خان کو مبارک ہو انکے نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے برابر ہو گیا: ڈاکٹر طاہر القادری
سزا یافتہ مجرم بیرون ملک جانے کیلئے آزاد ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن
کے اسیروں کی آپریشن تھیٹر میں بھی ہتھکڑیاں نہیں کھلتیں
قتل کرنے اور کروانے والے آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ قتل عام پر احتجاج کرنے والے 107
کارکنوں کو سزائیں سنا دی گئیں
ساڑھے 5 سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا: گفتگو
لاہور (2 جنوری 2020ء) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر محمد سلطان کو ہسپتال میں ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھے جانے پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ میں عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ان کے نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے برابر ہوگیا ہے۔ ایک طرف سزا یافتہ مجرم بیرون ملک جانے کیلئے آزاد ہیں اور دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بے گناہوں کو جنھیں پولیس نے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں ملوث کیا تھا انہیں سزائیں سنا دی گئیں اور ان کا آپریشن اور علاج بھی ہتھکڑیوں کے ساتھ نشتر ہسپتال میں ہو رہا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیران کے ساتھ اس غیر انسانی سلوک پر دلی افسوس ہے۔ وہ گزشتہ روز سینئر رہنماؤں کے ساتھ آڈیو لنک پر گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ایک گواہ دوران ٹرائل اور ایک اسیر جیل میں گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہو کر وفات پا چکا ہے۔ ان کے علاج کے لیے ضمانت کی اپیل موت کے دن تک زیر سماعت نہیں آ سکی تھی، یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون سب کیلئے برابر ہے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ محمد سلطان کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ ہر اعتبار سے شرمناک ہے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے خلاف احتجاج کرنے پر جن 107 کارکنوں کو سزائیں سنائی گئیں ان میں محمد سلطان بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 5 سال گزر جانے باوجود 14 بےگناہوں کے کسی ایک قاتل کو سزا نہیں ملی اور کیس انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں چل رہا ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والے 107 کارکنوں کو 7 سال اور 5 سال کی سزائیں سنا دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بدلی مگر شہدائے ماڈل کے ورثاء اور بے گناہ اسیران کے لیے انصاف کے حوالے سے کچھ نہیں بدلا۔
تبصرہ