بر وقت علاج شروع نہ ہونے پر ہمایوں بشیر کی موت واقع ہوئی: خرم نواز گنڈاپور
ہمایوں بشیر کی ضمانت اور رہائی کی اپیل لاہور ہائیکورٹ میں 5 ماہ سے زیر سماعت تھی
106 بے گناہ کارکن سزا بھگت رہے ہیں اور 14 شہریوں کے قتل کے نامزد ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں
قومی دولت لوٹنے والے سزا یافتہ مجرموں کو جیل مینول کے برعکس سہولیات دی جا رہی ہیں
ملک میں دوہرا قانون اور دوہرا نظام انصاف ہے:سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
ہمایوں بشیر کی نماز جنازہ لاہور میں اد ا کی گئی، نور اللہ صدیقی، جواد حامد، طیب ضیا، حافظ غلام فرید سمیت رہنماؤں و کارکنان کی شرکت
لاہور (25 ستمبر 2019) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر ہمایوں بشیر کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کی گئی، ہمایوں بشیر کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے 5سال کی سزا سنائی تھی۔ ہمایوں بشیر کے دوران قید گردے فیل ہو گئے تھے اور وہ میو ہسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملا۔ نماز جنازہ میں سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، جواد حامد، طیب ضیاء، حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل سمیت پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی، ضلعی رہنماؤں، کارکنان اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
میاں بشیر کی موت پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین نے اظہار افسوس کیا اور مرحوم کی فیملی سے اظہار تعزیت کیا۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ جیل کے ناروا رویے اوربر وقت طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے ہمایوں بشیر کے گردے فیل ہو گئے۔ دو ماہ سے ہمایوں بشیر ڈائلیسسز پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ہمایوں بشیر کی رہائی کےلئے 5 ماہ سے اپیل زیر سماعت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 106 بے گناہ کارکن تا حال جیلوں میں سزا بھگت رہے ہیں جبکہ دوسری طرف 14 شہریوں کے قتل کے نامزد ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والوں کو جیل مینول کے برعکس سہولیات دی جا رہی ہیں جبکہ غریب قیدیوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناکردہ گناہ کی پاداش میں سزا کاٹنے والے غریب قیدیوں کو علاج کی سہولیات بھی نہیں ملتیں اور نہ ہی انکی اپیلیں سنی جاتی ہیں، کیا یہ قانون کی بالادستی اور تبدیلی ہے، ملک میں دوہرا قانون اور دوہرا نظام انصاف ہے۔ کارکنوں کو شریف برادران کے حکم پر سزا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمایوں بشیر کی موت صبح 6 بجے ہوئی جبکہ ڈیڈ باڈی شام 6 بجے دی گئی، پولیس کا رویہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
ہمایوں بشیر کا پیغام لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے نام
— PAT (@PATofficialPK) September 25, 2019
لاہور ہائیکورٹ کے معزز ججز نے میری ضمانت اور رہائی کی 5ماہ سے زیرِ سماعت اپیل پر حتمی دلائل کیلئے 26ستمبر کا دن مقرر کیا اور مجھے اللہ نے ایک روز قبل اپنی عدالت میں بلا لیا۔#DeathOfJustice pic.twitter.com/dZ3XG73dSZ
تبصرہ