عوامی تحریک کے وفد کی چونیاں میں مقتول بچوں کے اہل خانہ سے ملاقات
سانحہ چونیاں ہولناک المیہ ملزموں کو نشان عبرت بنایا جائے: خرم
نواز گنڈا پور
زینب الرٹ بل قومی اسمبلی میں ایک سال سے پڑا ہے، پولیس کے محکمے کی تنظیم نو کی
جائے: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
وفد میں خرم نواز گنڈاپور، نوراللہ صدیقی، حاجی امین انصاری، قاری ریاست شامل تھے
لاہور (21 ستمبر 2019) پاکستان عوامی تحریک کے اعلیٰ سطحی وفد نے چونیاں میں مقتول بچوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ وفد نے غمزدہ والدین کو دلاسہ دیا اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ افسوسناک واقعہ کے ذمہ داران کو فوری گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے۔ وفد میں سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، نوراللہ صدیقی، حاجی امین انصاری، قاری ریاست و دیگر رہنما شامل تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے اس موقع پر غمزدہ والدین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر المیہ کے پیچھے پولیس کی بے حسی نظر آتی ہے۔ جس واقعہ کو میڈیا رپورٹ کرتا ہے حکومتی مشینری حرکت میں آ جاتی ہے۔ سانحہ چونیاں ایک ہولناک المیہ ہے، ملزموں کا جلدسراغ لگا کر انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔ جن درندوں نے ننھے پھولوں کو بے ددردی سے مسلا ہے وہ عبرت ناک سزاکے حقدار ہیں۔ زینب الرٹ بل قومی اسمبلی میں ایک سال سے پڑا ہے۔ ایک آدھ ایس ایچ او معطل کرنے سے جرم ختم نہیں ہوگا۔ پولیس کے محکمے کی تنظیم نو کی جائے۔ پولیس میں اکثریت جرائم پیشہ عناصر کی ہے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ بدقسمتی سے قصور میں ایسے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں، افسوسناک سانحات کی روک تھام اور ملزموں کو عبرت ناک سزاد لوانے کےلئے موثر قانون سازی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تمام ہمدردیاں مقتول بچوں کے غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی ہر ممکن معاونت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ رہے گی۔ چونیاں کے اندوہناک سانحہ پر ہر آنکھ نم ہے۔ وفد نے مقتول بچوں کےلئے فاتحہ خوانی کی اورکہا کہ اللہ تعالیٰ غمزدہ خاندانوں کو صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ اور صبر جمیل عطا فرمائے۔
تبصرہ