مشتاق سکھیرا کو ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر ٹیکس محتسب کا عہدہ ملا: خرم نواز گنڈاپور
قاتلوں، مجرموں کو ریلیف ملے گا تو جرم ختم ہو گا نہ ظلم کم ہو
گا: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے سابق آئی جی کو بطور ملزم طلب کررکھا ہے
لاہور (19 ستمبر 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ مشتاق سکھیرا کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں شریف برادران کی طرف سے حسب منشا خونی کردار ادا کرنے پر بطور انعام وفاقی ٹیکس محتسب کے عہدے سے نوازا گیا، اس آئینی پوسٹ کے لیے مشتاق سکھیرا کے پاس کوئی تجربہ تھا نہ اہلیت، سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کی براہ راست نگرانی کی اور احکامات جاری کرتے رہے۔
گزشتہ روز انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بےگناہوں کے قاتل مشتاق سکھیرا کو 14 بےگناہوں کے قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بھی طلب کر رکھا ہے، اگر قاتلوں اور مجرموں کو ریلیف ملتے رہیں گے تو اس ملک سے کبھی جرم ختم ہو گا نہ ظلم کم ہو گا۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک قاتل کی بحالی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے، ایسے قاتل آئینی نشستوں پر نہیں جیلوں میں بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ سیاسی ایلیٹ کا دم چھلہ بننے والے بیوروکریٹس کو بعد از ریٹائرمنٹ پرکشش عہدوں سے نوازنے کی رشوت نے جمہوریت اور جمہوری اداروں کو برباد کیا۔ ا نہوں نے کہا کہ مشتاق سکھیرا عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے بےگناہ کارکنوں کا قاتل ہے، وہ جب تک آئی جی پنجاب رہے شریف خاندان کے سیاسی مفادات کا تحفظ کرتے رہے اور بھاری مراعات لیتے رہے۔ ایسی کالی بھیڑوں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی ملزم کو سزا نہیں ملی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تمام ملزم پولیس افسران کو کیس کے حتمی فیصلے تک عہدوں سے ہٹایا جائے۔
تبصرہ