انصاف کا قتل بڑا جرم ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس کو سراہتے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء 5 سالوں سے عدالتوں سے انصاف مانگ رہے
ہیں
اسیران کی رہا ئی کےلئے دائراپیل کی سماعت 18 ستمبر کو ہوگی
پولیس نے جھوٹے مقدمات میں کارکنوں کو جیل بھجوا یا: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (28 اگست 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ قتل کے بےگناہ ملزم کی 15 سال بعد بریت پر چیف جسٹس آف پاکستان کے ریمارکس قتل بہت بڑا جرم ہے انصاف کا قتل اس سے بھی بڑا جرم ہے کو سراہتے ہیں۔ ورثاء شہدائے ماڈل ٹاؤن بھی انصاف کےلئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انصاف کی فراہمی میں تاخیر بھی انصاف کا قتل ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولوں کے ورثاء 5 سالوں سے عدالتوں سے انصاف مانگ رہے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزائیں ملیں گی تو مظلوموں کی دادرسی ہوگی اور انصاف کا بول بالا ہوگا۔ وہ گزشتہ روز بھکر جیل میں عوامی تحریک کے 64 اسیران سے ملاقات سے واپسی پر مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں کارکنان سے گفتگو کر رہے تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس نے جھوٹے الزامات کے تحت مقدمات درج کئے اور پھر سرگودھا اے ٹی سی نے 107 کارکنوں کو سزائیں سنا کر جیل بھجوا دیا اور 14 شہدا کے ورثاء 5 سال کے بعد بھی عدالتوں کی راہداریوں میں دھکے کھا رہے ہیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے اسیران کے جذبہ کو سراہا اور کہا کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہر کلمہ گو مسلمان کا فرض اولین ہے اور اسیران نے مظلوموں کے لیے کلمہ حق بلند کرنے کا حق ادا کر دیا۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا اسیران کو رہا کروانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت 18 ستمبر کو ہو گی امید ہے اسیران بھکر، میانوالی، خوشاب اور شیخوپورہ کو انصاف ملے گا اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو بھی انصاف ملے گا۔
تبصرہ