شریف برادران ریاست کو بلیک میل کر رہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
جس نظام میں 14شہریوں کے قاتل محفوظ ہوں وہاں 14 سینٹرز کا بدلنا بڑی بات نہیں
ایس پی علی سلیمان کی قیادت میں گوشہ درود پر گولیاں برسائی گئیں ،جواد حامد کا بیان قلمبند
لاہور (2 اگست 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شریف برادران احتساب سے بچنے کےلئے ریاست کو بلیک میل کر رہے ہیں۔ جس نظام میں 14 شہریوں کے قاتلوں کو تحفظ ملتا ہے اس نظام میں 14 سینٹرز دائیں بائیں ہو جائیں تو کوئی بڑی بات نہیں۔ کن کن سینیٹرز نے ضمیر کی آواز سنی انکے نام ہر چوراہے پر لئے جا رہے ہیں انہیں بے نقاب کرنے کا دعویٰ کرنیوالے شہباز شریف انکے نام پبلک کریں، معلوم ہونے کے باوجود ان سینیٹرز کے نام منظر عام پر لانے کی جرات نہیں کرینگے۔ اب اشرافیہ اپنے تخلیق کردہ نظام کے ثمرات سمیٹے۔ جب ڈاکٹر طاہرالقادری اس مک مکا والے نظام کےخلاف سڑکوں پر نکلے تھے تو اسی اشرافیہ نے ان پراور انکے ہزاروں کارکنان پر گولیاں برسائیں اور بارود کی بارش کی اور 23 کو شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حساب سے بچنے کے لئے ریاست کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ ہم آج بھی سمجھتے ہیں کہ اس نظام میں ڈلیور کرنا ناممکن ہے اس نظام میں مافیا مضبوط اور قانون کمزور ہے، اشرافیہ کا مافیا اس قدر منہ زور ہے کہ وہ پسند کے فیصلے لینے کے لئے ججز کو بھی بلیک میل کرتا ہے۔ شریف برادران کا طریقہ واردات سسیلین مافیا جیسا ہے۔
دریں اثناء سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کے سلسلے میں مستغیث جواد حامد نے انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے کہا کہ 17 جون 2014 کے دن ایس پی سیکیورٹی علی سلیمان کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ہلا بولا، ایس ایم جی سے فائرنگ کی، ریسپشن پر توڑ پھوڑ کی،گوشہ درود پر بھی اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس کی وحشیانہ فائرنگ سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا، ایس پی علی سلیمان، ایس آئی عبدالرؤف اور حافظ اطہر محمود کو سیدھی گولیاں برسانے کی ہدایات دیتے رہے جواد حامد اپنا مزید بیان آج 3 اگست کو بھی قلمبند کروائیں گے۔
تبصرہ