قومی لٹیرے جیلوں میں بھی وی آئی پی زندگی گزار رہے ہیں: عوامی تحریک
قاتل اعلیٰ کے حکم پر کارکنان کو لاہور کے مختلف عقوبت خانوں
میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا
شہباز شریف، رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن میں جو ظلم کیا وہ کوئی دشمن بھی نہیں
کرتا
لٹیروں کے ساتھ نرمی جاری رہی تو احتساب کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا: بشارت جسپال
حکومت ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں سے تمام سہولیات واپس لے: فیاض وڑائچ/ریحان مقبول
لاہور (30 جولائی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے سینئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ قومی لٹیرے جیلوں میں بھی وی آئی پی زندگی گزاررہے ہیں، سمگلروں اور منی لانڈررز کے ساتھ نرمی برتی گئی تو کوئی پیسہ واپس آئے گا اور نہ ہی احتساب کا نتیجہ برآمد ہو گا، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن میں جو ظلم کیا وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرتا، خواتین، بوڑھوں پر بارود کی بارش کرنے والے کس منہ سے کہتے ہیں رانا ثناء اللہ کے ساتھ سختی ہورہی ہے؟ سمگلروں، منشیات فروشوں اور قاتلوں کے ساتھ خصوصی برتاؤ کا خاتمہ ہونا چاہیے تاکہ انہیں پتہ چلے جرم اور جیل کیا چیز ہوتی ہے۔
صوبائی صدور بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور جنرل سیکرٹری پنجاب میاں ریحان مقبول نے مشترکہ بیان میں کہا کہ جیل میں اے سی کی سہولت اور انواع و اقسام کے کھانے مانگنے والوں نے ماڈل ٹاؤن کے شہید صوفی اقبال کے بیٹے آصف اقبال کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے زخمی باپ کیلئے پانی لینے جارہا تھا اور پھر اسے باپ کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت بھی نہیں دی گئی، 17 جون 2014ء کے دن اندھا دھند گرفتاریاں کی گئیں اور بے گناہ گرفتار شہریوں کو لاہور کے مختلف عقوبت خانوں میں لے جاکر ان پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔
ظلم و جبر پر مبنی یہ سارا ریکارڈ محفوظ اور عدالت کی میز پر ہے، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ انسان نہیں درندے ہیں اور یہ پارلیمانی استحقاق کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ شہباز شریف کی ضمانت منسوخ ہونی چاہیے اور اس کے ساتھ بھی وہی سلوک ہونا چاہیے جو قاتلوں، لٹیروں اور منشیات فروشوں کے ساتھ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ سب کان کھول کر سن لیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا، کیس عدالتوں میں ہے اس لیے ہم منصفانہ فیصلے کے منتظر ہیں۔
تبصرہ