شہداء کا انصاف سیاست نہیں ایمان کا معاملہ ہے: عوامی تحریک مشاورتی کونسل
موجودہ دور میں سابق حکمرانوں کے درج شدہ جھوٹے مقدمات میں کارکنوں کو سزا ہوئی
بطور اپوزیشن رہنما عمران خان نے ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی بات کی
اجلاس کی صدارت خرم نواز گنڈا پور نے کی، سندھ، کے پی کے، پنجاب کے صدور، جنرل سیکرٹریز شریک ہوئے
مہنگائی اور بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر عام آدمی پریشان ہے، رہنما
لاہور (26جولائی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کا اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ، خیبرپختونخواہ، پنجاب کے صدور، جنرل سیکرٹریز شریک ہوئے۔ خرم نواز گنڈاپور نے سینئر رہنماؤں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے متعلق آگاہ کیا اور کہاکہ شہداء کا انصاف سیاست نہیں ایمان کا معاملہ ہے۔ ورثا کو انصاف دلوائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حکومت بدلنے کے باوجود 17 جون کے قتل عام کے مضمرات اور تکالیف سے باہر نہیں نکل سکے، سابق حکمرانوں کی طرف سے سینکڑوں کارکنوں پر درج کروائے گئے جھوٹے مقدمات آج بھی بھگت رہے ہیں، عوامی تحریک نے جعلی مقدمات سے متاثرہ سینکڑوں کارکنوں اور انکے اہل خانہ کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا، اس ظالم نظام کے تحت کروڑوں روپے کی فیسیں ادا کرنے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں۔ اسیر اور زیر سماعت مقدمات میں پیش ہونیوالے کارکنوں کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف سے مکمل قانونی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انصاف کی فراہمی کےلئے جو سپورٹ ریاست پاکستان کی طرف سے مظلوم خاندانوں کو ملنی چاہیے تھی وہ آج کے دن تک نہیں ملی۔ اس بات کادکھ ہے کہ موجودہ دور حکومت میں انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے سابق حکمرانوں کی طرف سے درج کروائے گئے جھوٹے مقدمات پولیس کی جھوٹی گواہیوں پر 107 کارکنوں کو سزائیں سنائیں حالانکہ منتقم مزاج سابق حکمرانوں کے درج کروائے گئے جھوٹے مقدمات پر خارج ہونے چاہئیے تھے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے بطور اپوزیشن رہنما ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی بات کی۔ وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد لگتا ہے انکی مصرفیات بہت بڑھ گئی ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء انصاف چاہتے ہیں۔ صوبوں کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے آنے والے مہنگائی کے طوفان نے عام شہریوں اور خاندانوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ خاص کر کے بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور ایک بل پر 25فی صد تک وصول کئے جانیوالے ٹیکسز نے گھروں کے چولہے بجھا دئیے ہیں، حکومت ہوشربا ڈائریکٹ ٹیکسز پر نظر ثانی کرے۔ اجلاس میں بشارت جسپال، راجہ وقار، انوار اختر ایڈووکیٹ، خالد درانی، نور اللہ صدیقی، عارف چوہدری، میاں ریحان مقبول، وسیم ہمایوں، راجہ زاہد محمود، قاری مظہر فرید، میاں عبدالقادر، عطا الرحمن ہاشمی، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، میاں کاشف، ملک محمد افضل کھوکھر، میاں محمد یاسین ایڈووکیٹ، شفاقت مغل نے شرکت کی۔
تبصرہ