نواز شریف کی بد نیتی کی وجہ سے کلبھوشن کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں گیا: خرم نواز گنڈاپور
نواز شریف جب تک وزیر اعظم رہے کلبھوشن کے معاملے میں بھارت کی مدد کرتے رہے
عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ متوازن اور پاکستانی موقف کی توثیق ہے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (17 جولائی 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے عالمی عدالت کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ متوازن اور پاکستانی موقف کی توثیق ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا۔ عالمی عدالت انصاف نے تسلیم کیا کہ کلبھوشن یادیو جاسوس ہے اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سابق نا اہل وزیر اعظم نوازشریف بدنیتی کی وجہ سے کلبھوشن کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے کر گئے۔ نواز شریف جب تک وزیر اعظم رہے کلبھوشن کے معاملے میں ہمیشہ بھارت کی مدد کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کلبھوشن کے مقدمے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جا کر ملک اور پاکستانی اداروں کو متنازع بنانا چاہتے تھے۔ قانون یہ کہتا ہے کہ جب تک دونوں ملک متفق نہ ہوں کوئی بھی مقدمہ عالمی عدالت میں نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یورپ میں موت کی سزا معطل ہے۔ کلبھوشن یادیو کی سزا کے حوالے سے اب فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے۔ عالمی عدالت کا فیصلہ پاکستان کے موقف کی اخلاقی فتح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کا آزاد، خودمختار ملکوں کی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت ملتی رہی تو دنیا سے کبھی دہشتگردی ختم نہیں ہو سکے گی۔ کلبھوشن نواز شریف کے دور حکومت میں بلوچستان میں دہشتگردی کا نیٹ ورک چلاتے ہوئے گرفتار ہوا تھا ضرورت اس امر کی تھی کہ کلبھوشن کی گرفتاری کو سفارتی سطح پر اجاگر کیا جاتا اور بھارت جو پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگاتا ہے اسکا چہرہ بے نقاب کیا جاتا مگر نواز شریف جب تک برسر اقتدار رہے سفارتی مہم چلانا تو دور کی بات انہوں نے کلبھوشن کا نام لے کر اسکی مذمت کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔ نواز شریف نے وزارت خارجہ اپنے ہاتھ میں رکھ کر پاکستان کے ہر سطح پر موقف اور مقدمے کو کمزور کیا۔
تبصرہ