رانا ثناء اللہ کی منشیات کے ساتھ پکڑے جانے پر ن لیگ سہمی ہوئی ہے: خرم نواز گنڈاپور
منشیات سمگلنگ کرنے والا اپنے تکبر اور نحوست کے ساتھ بالآخر جیل پہنچ گیا
غنڈہ گردہی، ظلم، کرپشن کے مذموم کاموں میں رانا ثناء اللہ شہباز شریف کا قریبی ساتھی تھا
اے این ایف ایک ایسا ادارہ ہے جسے اقوام متحدہ سمیت ہر جگہ عزت سے دیکھا جاتا ہے
ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں کی روحیں اور لواحقین کی آہیں 5 سال سے انصاف کی متلاشی ہیں
اداروں کے خلاف بدزبانی کرنیوالے جب پکڑے جاتے ہیں تو بیمار ہو جاتے ہیں
شہباز شریف رانا ثناء اللہ کی عدم موجودگی میں انکے گھر جانے کی بجائے جیل جا کر خیریت پوچھیں
پکڑے جانے پرروٹی اور دوائی پر شور مچانان لیگ کے لیڈروں کا وطیرہ بن چکا ہے
ابھی تو ابتداء ہے رانا ثناء اللہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کابھی حساب دینا ہے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (3 جولائی 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے منشیات کے ساتھ پکڑے جانے پر پوری ن لیگ سہمی ہوئی ہے۔ ریاست اور اداروں کے خلاف بدزبانی کرنیوالے جب پکڑے جاتے ہیں تو بیمار ہو جاتے ہیں، گرفتاری کے بعد روٹی، کپڑے اور دوائی کےلئے شور مچانا ن لیگ کے لیڈروں کا وطیرہ بن چکا ہے۔ شہباز شریف رانا ثناء اللہ کی عدم موجودگی میں انکے گھر جانے کی بجائے جیل جا کر انکی خیریت دریافت کریں۔ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ دونوں ایک ہی ذہنیت رکھتے ہیں، دونوں سیاست میں راءج اخلاقیات اور روایات کے باغی ہیں، شہباز شریف نے ہمیشہ پنجاب کو ایک ڈکٹیٹر کی طرح چلایا، 2008ء سے 2018ء تک انہوں نے ملک کے سب سے بڑے صوبے کو اپنی کابینہ کی بجائے چند غنڈوں کے سہارے پر چلایا، ظلم اور کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے، ان سارے مذموم کاموں میں شہباز شریف کا قریبی ساتھی رانا ثناء اللہ ہی تھا، زمینوں پر قبضے، غریب عوام پر ظلم، تشدد، جھوٹی ایف آئی آرز کا اندراج یہ کام تو رانا ثناء اللہ کے لیے ہمیشہ سے معمولی تھے، انتہا پسند تنظیموں سے رانا ثناء اللہ کے تعلقات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہیں لیکن شہباز شریف کے وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے رانا ثناء اللہ کبھی قانون کی گرفت میں نہ آئے، رانا ثناء اللہ سیاست میں تشدد، بیہودگی، غلیظ اور ذاتی حملوں کی روایت کو قائم کرنے والا انسان ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال کی قیادت میں آئے فیصل آباد کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر میاں ریحان مقبول، میاں عبدالقادر، میاں کاشف، رانا طاہر، سرفراز ملک، غلام محمد و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی تمام غیر قانونی اور مذموم حرکات کے پیچھے شہباز شریف کی آشیرباد رہی، پچھلے 10 سال رانا ثناء اللہ نے پنجاب میں عوام، اداروں، میڈیا سمیت سب سے بدتمیزی اور بدتہذہبی کا مظاہرہ کیا، 17 جون 2014ء ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنان کے وحشیانہ قتل عام نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ظلم و تشد د کی ایسی بہیمانہ اور بدترین مثال شاید مستقبل میں بھی کہیں نظر نہ آئے، ماڈل ٹاؤن قتل عام کے ذمہ دار شہباز اور رانا ثناء اللہ ہیں، رانا ثناء اللہ ماڈل ٹاؤن قتل عام میں شہباز شریف سے مسلسل رابطے میں رہے، انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کرنے والا، بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے والا اپنے اقتدار کا سہارا لیکر ہمیشہ قانون اور شفاف تحقیقات سے خود کو بچاتا رہا، ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں کی روحیں اور لواحقین کی آہیں 5 سال سے انصاف کی متلاشی ہیں، جے آئی ٹیز کے قیام اورقومی سطح کے پرامن احتجاجوں کے باوجود آج بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لواحقین انصاف کے حصول کے لیے عدالتوں کے چکر لگارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے این ایف ایک ایسا ادارہ ہے جسے اقوام متحدہ سمیت ہر جگہ عزت سے دیکھا جاتا ہے، اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کے خلاف جو ایف آئی آر کٹوائی وہ چشم کشا ہے، منشیات سمگلنگ کرنے والا شخص اپنے تکبر اور نحوست کے ساتھ بالآخر جیل پہنچ گیا، انہوں نے کہا کہ قدرت کے انصاف کی ابتداء ہے اور اقتدار کے نشے میں فرعونیت دکھانے والوں کے لیے عبرت بھی ہے، رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد اے این ایف جیسے قومی ادارے پر الزامات لگانے والوں کو معلوم ہونا چاہیے رانا ثناء اللہ حکومتی طاقت کے بل بوتے پر قتل و غارت گری اور دیگر بدترین جرائم میں بھی ملوث ہے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ابھی تو ابتداء ہے رانا ثناء اللہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کابھی حساب دینا ہے، خلق خدا کا انصاف بھی خدا ہی کرتا ہے، یہ سب مکافات عمل ہے۔
تبصرہ