شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف کیوں نہیں ملا، حقائق منظر عام پر آنے چاہئیں: عوامی تحریک
پنجاب اسمبلی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کروائی جائے، خرم نواز گنڈاپور کا وزیراعلیٰ پنجاب کو خط
ن لیگ کے رکن اسمبلی نے بحث کی پیشکش کی حکومت بلاتاخیر قبول کرے: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
لاہور (29 جون 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے ن لیگ پنجاب کے بعض اراکین اسمبلی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پنجاب اسمبلی میں بحث کروانے کی بات کررہے ہیں، بجٹ سیشن کے دوران ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی اور پنجاب مسلم لیگ ن کی ترجمانی کرنے والے ملک احمد خان نے پیشکش کی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اسمبلی میں بحث کروالی جائے، حکومت کو چاہیے اس پیشکش کو بلاتاخیر قبول کرے اور ایک دن سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کیلئے مقرر کیا جائے، سانحہ ماڈل ٹاؤن انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کا ایک ایسا سنگین واقعہ ہے جس کی بازگشت پوری دنیا میں سنی گئی اور اس واقعہ سے پاکستان کے اسلامی، جمہوری اور حقوق انسانی کے تحفظ کے آئینی، قانونی تشخص کو بری طرح نقصان پہنچا اور 5 سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف تو کیا غیر جانبدار تفتیش کا حق بھی نہیں مل سکا۔
خرم نواز گنڈاپور نے خط میں مزید لکھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پس پردہ عوامل اور انصاف کے راستے میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے اندر بحث ہونی چاہیے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ جس سانحہ میں 14 لوگ شہید اور درجنوں شدید مضروب ہوئے اس پر انصاف کیوں نہیں ہو سکا؟ ہم سمجھتے ہیں سابق حکمران اس سانحہ میں براہ راست ملوث تھے۔
سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک نے وزیراعلیٰ کے نام خط میں مزید لکھا ہے کہ جب تک سابق حکمران برسراقتدار رہے انہوں نے انصاف کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور ان کے جانے کے بعد مختلف اداروں میں ان کے حواری بیٹھے ہوئے ہیں جو کسی نہ کسی شکل میں انہیں فائدہ پہنچارہے ہیں، لہٰذا ہماری درخواست ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ایک دن بحث کیلئے رکھا جائے اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو بھی پنجاب اسمبلی میں بلایا جائے، تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کیلئے آواز بلند کی، اب اللہ نے اقتدار دیا ہے تو وہ عملاً انصاف کی شکل میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی مدد کریں۔
تبصرہ