لاء اینڈ آرڈر کے تناظر میں پنجاب اسمبلی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کرے: ترجمان عوامی تحریک
ن لیگ کے ترجمان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کروانے کی جس خواہش کا اظہار کیا ہے اسے قبول کیا جائے
یہ درست ہے کہ 14 بے گناہوں کو قتل کرنے والے پولیس افسران دندناتے پھر رہے ہیں: نوراللہ صدیقی
لاہور (28 جون 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے ترجمان رکن صوبائی اسمبلی ملک احمد علی خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کروانے کی جو پیشکش کی ہے اسے قبول کیا جائے اور لاء اینڈ آرڈر کے تناظر میں پنجاب اسمبلی سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کرے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہ شہریوں کو شہید اور درجنوں کو شدید مضروب کیا گیا۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ، حمزہ شہباز، سابق آئی جی مشتاق سکھیرا سمیت اعلیٰ افسران سانحہ کے نامزد ملزم ہیں، 5 سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ہوا، صوبہ کے سب سے بڑے ایوان کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بحث کروانی چاہیے، یہ عوام کے جان و مال اور مفاد عامہ کاایک سنگین معاملہ ہے اور اپوزیشن کے ترجمان کی پیشکش پر فوراً بحث ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ صوبہ میں آج بھی وہی پولیس اور کلچر ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران دندناتے پھررہے ہیں، 14 بے گناہوں کے قتل عام کے سنگین معاملہ پر کسی ایک پولیس افسر کے خلاف محکمانہ انکوائری تک نہیں ہوئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو کیفر کردار پہنچانا موجودہ حکومت کی بھی ذمہ داری ہے۔
تبصرہ