سانحہ ماڈل ٹاؤن، جواد حامد، بسمہ امجد نے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر دیں
اپیلیں لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفیکشن معطل کرنے کے خلاف دائر کی گئیں
استغاثہ کی سماعت 28 جون کو انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں ہوگی، جواد حامد بیان قلمبند کروائیں گے
لاہور (27 جون 2019) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی از سر نو تفتیش کےلئے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی کا نوٹیفیکشن معطل کئے جانے کے خلاف جواد حامد اور بسمہ امجد نے لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کے خلاف دو اپیلیں سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہیں۔ اپیلوں میں استدعا کی گئی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی از سر نو تفتیش کےلئے سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے درخواست کی سماعت کی گئی تھی اور نئی جے آئی ٹی بنانے کے حق میں فیصلہ ہوا۔ اس فیصلے کی روشنی میں اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں نئی جے آئی ٹی بنی اور اس نے اپنا 90 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا تھا لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے جے آئی ٹی کا نوٹیفیکشن معطل کر دیا۔ درخواستوں میں اپیل کی گئی ہے کہ نوٹیفیکشن معطلی کے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کو معطل کیا جائے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی لیگل ٹیم کے ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ درست ہے کہ جے آئی ٹی کو معطل کئے جانے کے احکامات کے خلاف جواد حامد اور بسمہ امجد کی طرف سے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر دی گئی ہیں، اسی کیس کی 27 جون کو لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سامنے بھی تاریخ تھی۔ فل بنچ کی رکن جسٹس نیلم عالیہ رخصت پر تھیں جس کی وجہ سے سماعت نہ ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے عبوری حکم کو حتمی حکم کی طرح نافذ کیا گیا ہے اور از سر نو تفتیش کا عمل معطل ہے اور انصاف میں تاخیر کا شکار ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی 28 جون کو انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سماعت ہو گی اور مستغیث جواد حامد اپنا بیان قلمبند کروائیں گے۔
تبصرہ