اپوزیشن کی اے پی سی اپوزیشن جماعتوں کا بھی اعتماد حاصل نہ کر سکی: خرم نواز گنڈاپور
تھکی ہوئی عمر رسیدہ کرپٹ سیاسی قیادت کا آئندہ کے سیاسی منظر نامے میں کوئی کردار نہیں ہے
پیپلز پارٹی بار بار ڈسے جانے کے باوجود ماڈل ٹاءون کے قاتلوں سے ہاتھ ملاتی ہے
اے پی سے میں شریک جماعتوں نے عوامی تحریک کی اے پی سی میں شہبازکی گرفتاری کا مطالبہ کیا
عوام سمجھتے ہیں لاک اپ میں بند قیادت کی رہائی کیلئے لاک ڈاءون کی باتیں ہورہی ہیں
لاہور (26 جون 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 30سال تک معیشت کو تباہ کرنے والے اب کس لیے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں ;238; جسے اے پی سی کہا جارہا ہے اس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی شرکت بھی نہ ہو سکی، شریف برادران ڈیل یا ڈھیل کیلئے ان اجلاسوں کو بطور ہتھکنڈا استعمال کرتے ہیں، عوام سمجھتے ہیں کرپشن کیسز میں لاک اپ میں بند قیادت کو باہر نکالنے کیلئے لاک ڈاءون کی باتیں کی جارہی ہیں، پیپلز پارٹی بار بار ڈسے جانے کے باوجود ماڈل ٹاءون کے قاتلوں سے ہاتھ ملاتی ہے، شریف برادران کسی کے خیر خواہ نہیں، اپوزیشن کی اے پی سی اپوزیشن جماعتوں کا بھی اعتماد حاصل نہ کر سکی، تھکی ہوئی عمر رسیدہ کرپٹ سیاسی قیادت کا آئندہ کے سیاسی منظر نامے میں کوئی کردار نہیں ہے اور نہ ہی عوام کو چلے ہوئے کارتوسوں کے بیانات سے کوئی غرض ہے، وہ گزشتہ روز سی ڈبلیو سی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاءون پر بھی تین اے پی سی ہوئیں، ہر اے پی سی میں شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹاءون کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، ہم عوامی تحریک کی اے پی سی میں شریک سیاسی قائدین کو سانحہ ماڈل ٹاءون کے مظلوموں کو انصاف دلوانے کا وعدہ یاد کروارہے ہیں، جن قاتلوں کی گرفتاری کیلئے عوامی تحریک اور شہدائے ماڈل ٹاءون کے ورثاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا تھا آج وہی رہنما انہی قاتلوں کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھے ہیں، انہوں نے کہا کہ اخلاقی اقدار سے عاری اور دو عملی کی سیاست نے پاکستان میں نہ جمہوری اداروں کو پنپنے دیا اور نہ ہی اس رویے سے ملک و قوم کی کوئی خدمت ہو سکی، انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے لیڈر عدالتوں میں بے گناہی ثابت کرنے کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی باتیں کریں گے تو عوام ان پر دھیان دیں گے، فی الوقت عوام یہی سمجھتے ہیں احتساب کے شکنجے سے بچنے کیلئے احتجاج کی باتیں ہورہی ہیں۔
تبصرہ