ایس پی مجاہد فورس عبدالرحیم شیرازی نے عاصم حسین کو ایس ایم جی کا برسٹ مار کر شہید کیا
ڈی ایس پی قلعہ گجر سنگھ عبد اللہ جان نے صوفی اقبال حسین کو گولیاں
مار کر شہید کیا: جواد حامد کا بیان قلمبند
انسداد دہشتگردی عدالت لاہورسانحہ ماڈل ٹاءون استغاثہ کیس کی مزید سماعت 28 جون کو
کرے گی
لاہور (22 جون 2019) سانحہ ماڈل ٹاءون استغاثہ کے سلسلہ میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں مستغیث جواد حامد نے اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے کہا کہ ایس پی مجاہد فورس عبدالرحیم شیرازی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے سامنے عاصم حسین کو سرکاری ایس ایم جی کا گردن میں برسٹ مار کر شہید کیا۔ ڈی ایس پی قلعہ گجر سنگھ عبد اللہ جان نے صوفی اقبال حسین کو گولیاں مار کر شہید کیا۔
عامر سلیم شیخ ایس ایچ او سبزہ زار نے غلام رسول کو قصر بہبود کی عمارت کے سامنے سرکاری رائفل سے گولیاں مار کر شہید کیا۔ شیخ عاصم حسین ایس ایچ او شادمان نے عمر رضا کو خالد مارکیٹ میں گولیاں مار کر شہید کیا۔ جواد حامد نے اب تک 6 شہدا کی شہادت کے پولیس افسر ذمہ داروں کے خلاف اپنا بیان قلمبندکروا چکے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاءون استغاثہ کیس کی مزید سماعت جمعہ 28 جون کو ہوگی۔
اس موقع پر سید مجید حسین قریشی ایڈووکیٹ، انوار الحق ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ موجود تھے۔
دریں اثناء سانحہ ماڈل ٹاءون کیس کے ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ انصاف کےلئے تمام حقائق عدالت کے سامنے رکھ رہے ہیں ، امید ہے ہ میں انصاف ملے گا ، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں جو بھی ہمارے پاس گواہان ، ثبوت ہیں وہ عدالت میں پیش کر رہے ہیں۔ قتل عام کے چشم دید گواہان کی مکمل فہرست عدالت کو فراہم کر دی ہے، بیان مکمل ہونے کے بعد جب بھی عدالت حکم دے گی چشم دید گواہان پیش ہوجائینگے۔
تبصرہ