مریم صفدر کو ماڈل ٹاؤن کی شہداء تنزیلہ اور شازیہ کے قتل کی مذمت کی توفیق نہ ہوئی
نواز شریف کے لئے مراعات مانگنے والے ذہن میں رکھیں وہ سسرال
نہیں جیل میں ہیں
عوامی تحریک کے مشاورتی اجلاس سے خرم نواز گنڈاپور، نوراللہ صدیقی، جواد حامد و
دیگر کا خطاب
لاہور (22 جون 2019) سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے عوامی تحریک کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی کا حکمران خاندان تیزی کے ساتھ اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ شہباز گروپ نے حکومت کو میثاق معیشت کی پیشکش کی، مریم گروپ نے مسترد کر دی۔ نواز شریف سیاسی جاگیر مریم نواز کے سپرد کرناچاہتے ہیں اور شہباز شریف حمزہ شہباز کو ن لیگ کا شہنشاہ بنانا چاہتے ہیں۔ اس خاندان کو ملک، قوم کے مفاد سے کوئی غرض نہیں یہ اپنے اپنے مفاد کے غلام ہیں۔
مریم صفدر کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت قانون سازی کرے کہ کسی بھی سزا یافتہ مجرم کوبراڈ کاسٹ ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ملزم کے حقوق تو ہو سکتے ہیں مگر مجرم جیل مینول کے مطابق ہی ڈیل ہونے چاہئیں۔ نواز شریف کےلئے ایسے مراعات مانگی جا رہی ہیں جیسے وہ جیل میں نہیں سسرال میں رہائش پذیر ہیں۔ مریم صفدر کے لب و لہجہ سے اندازہ لگانا مشکل نہیں وہ نہیں چاہتیں کہ انکا باپ جیل سے باہر آئے۔
بیٹی اور بیٹوں نے پہلے ساری دولت ہتھیا لی اور اب انہیں سیاست چمکانے کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔ دوسروں کی زندگی موت کے فیصلے کرنے کے خبط میں مبتلا خاندان آج جیل میں رعاءتیں مانگ رہا ہے اور خود کو شہنشاہ سمجھنے والے نشان عبرت بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم صفدر کو آج کے دن تک ماڈل ٹاءون کی شہدا تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔ شریف برادران نے اقتدار میں ماڈل ٹاءون کے شہید صوفی اقبال کے گرفتار بیٹے کو نماز جنازہ میں شرکت کی بھی اجازت نہیں دی تھی۔ ہزاروں بے گناہوں کو پولیس مقابلے میں مارنے والے کن حقوق اور اخلاقیات کی بات کرتے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرح ناز نے کہا کہ مریم اور اسکے بے حس بھائیوں کی ہوس زر نے نواز شریف کو جیل پہنچایا۔ مریم صفدر اور اسکے بھائیوں کو باپ کا دردہے تو لوٹی دولت واپس کریں۔ نوا زشریف کولوٹے پیسے واپس کئے بغیر ضمانت دی گئی تویہ ملک اور قوم کے ساتھ غداری ہو گی۔ اجلاس میں نور اللہ صدیقی، جواد حامد، انجینیئر رفیق نجم، بشارت جسپال، فیاض وڑاءچ، ریحان مقبول، شہزاد رسول، حاجی محمد اسحاق، حافظ غلام فرید، چوہدری افضل گجر، فرح ناز، سدرہ کرامت، آمنہ بتول نے شرکت کی۔
تبصرہ