غداری پر بریگیڈیئر رینک کے اعلیٰ افسر پھانسی چڑھ سکتے ہیں تو ملک دشمن سیاستدان کیوں نہیں: خرم نواز گنڈاپور
شہباز شریف مودی کو دشمن کہہ کر کس کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
جب بھارتی ورکرز رمضان شوگر مل کی ترقی کیلئے کام کررہے تھے اس وقت یہ کہاں تھے
نواز شریف اور بی جے پی کا فوج مخالف بیانیہ ایک ہے، بلاول نے نواز شریف کو ہمیشہ مودی کا یار کہا
شہباز شریف مودی کے حوالے سے پارلیمنٹ کی بجائے مجرم بھائی، مجرمہ بھتیجی کو سمجھائیں
سوشل میڈیا پر پاک فوج مخالف پروپیگنڈے کی فنڈنگ نواز شریف اور ان کی بیٹی کررہی ہیں
لاہور (19جون 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب بھارتی انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ورکرز پاکستان میں رمضان شوگر مل کی ترقی کیلئے دن رات کام کررہے تھے اس وقت شہباز شریف خاموش کیوں تھےاپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بادل نخواستہ پارلیمنٹ میں نریندر مودی حکومت پر تنقید کی اورمودی سرکار کو پاکستان کا دشمن قرار دیا، وہ یہ راز قوم کو بتانے کی بجائے اپنے بڑے مجرم بھائی نواز شریف اور مجرمہ بھتیجی کو بتائیں جو فوج کے خلاف آج بھی مورچہ زن ہیں اور سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف گھٹیا پروپیگنڈے مہم کی فنڈنگ کررہے ہیں اور سائبر کرائم میں ن لیگ کے عہدیدار گرفتار بھی ہورہے ہیں۔
انہوں نے شہباز شریف کی قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران کی جانے والی تقریر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ شیخ رشید درست کہتے ہیں شہباز شریف خطرناک اور وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں، یہ بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا کر اپنے لیے کوئی خاص رعایت چاہتے ہیں اور دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں، نواز شریف جیل میں بیٹھ کر یہ واضح کر چکے ہیں کہ بیانیہ صرف ان کا چلے گا اور ان کا بیانیہ وہی ہے جو بی جے پی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار پر تنقید کرنے والے شہباز شریف اس وقت کہاں تھے جب نریندر مودی نواز شریف کی دعوت پر بغیر ویزے کے خاندانی شادیوں میں بطور چیف گیسٹ شریک ہوتے تھے اور جندال کے ذریعے پاک فوج کے خلاف سازشیں کی جاتی تھیں، اسی لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی نواز شریف کو مودی کا یار کہہ کر مخاطب کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاک فوج پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگاتے رہے، ایوان وزیراعظم کو پاک فوج کے خلاف سازشوں اور زہریلے پروپیگنڈے کا میڈیا سیل بنا دیا گیا تھا اور آئے روز پاک فوج کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جاتا تھا اور قومی اخبارات میں اس کی کوریج یقینی بنانے کیلئے سرکاری وسائل بروئے کار لائے جاتے تھے تب شہباز شریف خاموش کیوں تھے اور اس وقت انہوں نے منہ میں ’’گھگھنیاں‘‘ کیوں ڈالی ہوئی تھیں اور وہ اپنے بڑے مجرم بھائی کے بی جے پی والے بیانے کے پرچار پر مزاحم کیوں نہیں ہوئے، آج ان کی وضاحتیں کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کی عالمی کرپشن بے نقاب ہونے پر بھی نواز شریف اور مریم نواز نے سارا غصہ فوج، عدلیہ پر نکالا، یہ بھی بے جے پی کے بیانیے کو فروغ دینے کی ایک مذموم حرکت تھی، نواز شریف کا جرم معاشی دہشت گردی سے زیادہ پاکستان دشمنی ہے، جب اس شخص نے فوج کے خلاف زہریلہ پروپیگنڈا کروایا اسی وقت اس کو گرفتار کر کے آرٹیکل 6 لگایا جانا چاہیے تھا، غداری پر بریگیڈیئررینک کے اعلیٰ افسر پھانسی چڑھ سکتے ہیں تو ملک دشمن سیاستدان کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ ایک فاشسٹ، معاشی دہشتگرد اور قومی سلامتی کی دشمن اور عالمی ایجنٹوں کی جماعت ہے، اس کی کڑی گرفت ہونی چاہیے۔
تبصرہ