کیا مظلوموں کو انصاف دیئے بغیر پاکستان ریاست مدینہ بن سکے گا، وکلاء عوامی تحریک
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دینا عدلیہ اورحکومت کی اولین ذمہ داری ہے
سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے روبرو سانحہ کی جے آئی ٹی قائم ہوئی مگر فیصلہ ریورس ہو گیا
جب مظلوموں کو انصاف نہیں ملتا پھر مایوسی اور تشدد جنم لیتا ہے، عوامی لائرز موومنٹ کا اجلاس
اجلاس میں انوار اختر ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈوکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ کی شرکت
لاہور (12 جون 2019ء) پاکستان عوامی لائرز موومنٹ کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا، اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے چیف آرگنائزر انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیا مظلوموں کو انصاف دئیے بغیر پاکستان ریاست مدینہ بن سکے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک بد ترین سانحہ ہے، جس میں حکومتی ایما پر ریاستی ادارے پولیس نے 14 بے گناہوں کو قتل اور درجنوں کو ریاستی اسلحہ سے شدید زخمی کیا مگر 5 سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف دینا دور کی بات شہداء کے ورثاء کو غیر جانبدار تفتیش کا آئینی حق بھی نہیں دیا گیا۔ کیا مظلوموں کو انصاف دیئے بغیر پاکستان ریاست مدینہ بن سکے گا۔
پاکستان عوامی لائزر موومنٹ کے اجلاس میں شکیل ممکا ایڈووکیٹ، یاسر ملک ایڈووکیٹ، ناصر اقبال ایڈووکیٹ، ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔
نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دینا موجودہ حکومت اور عدلیہ کی اولین ذمہ داری ہے، تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ امجد انسداد دہشتگردی عدالت لاہور سے لے کر سپریم کورٹ تک انصاف مانگ رہی ہے مگر اسکی داد رسی نہیں ہو رہی۔ 17 جون کو ہم شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 5ویں برسی منانے جا رہے ہیں انصاف نہ ہونے کی وجہ سے کارکنان اور شہداء کے ورثاء میں شدید اضطراب ہے، ملکی تاریخ کا یہ واحد سانحہ ہے جس کے انصاف کا مطالبہ ہر چھوٹی بڑی سیاسی جماعت اور سول سوسائٹی نے کیا آخر کیا وجہ ہے کہ قاتل گرفت سے بچے ہوئے ہیں، سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے روبرو سانحہ کی جے آئی ٹی قائم ہوئی مگر فیصلہ ریورس ہو گیا اور اس اہم ترین اپیل کو سنا بھی نہیں جا رہا، کیا ماڈل ٹاؤن کیس کی غیر جانبدار تفتیش اس لئے نہیں ہونے دی جا رہی کہ اس میں با اثر ترین افراد براہ راست ملوث ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ، حمزہ شہباز اور انکے حواری ہیں۔
ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب مظلوموں کو انصاف نہیں ملتا تو پھر مایوسی اور تشدد جنم لیتا ہے۔ مظلوموں کو انصاف دیا جائے، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا سانحہ کا صرف انصاف چاہتے ہیں جو ذمہ دار ہیں انہیں سزا دی جائے، یہ کوئی گمنام سانحہ نہیں ہے قاتلوں کے چہرے بھی سب کے سامنے ہیں اور مظلوموں کے بھی، قتل عام کی یہ واردات پوری دنیا نے دیکھی۔
تبصرہ