ماڈل ٹاؤن کے قاتل شہباز شریف کو گرفتار کیا جائے: خرم نواز گنڈاپور
17 جون کو آئندہ کالاءحہ عمل دینگے، قانون آج بھی نون کا رکھوالا ہے
عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس 11 جون کو ہو گا: سیکرٹری جنرل
یہ کیسا احتساب ہے نواز شریف کے سوا سارا خاندان ضمانتوں پر یا مفرور ہے
نیب پیار سے پیش آتا رہا تو لٹیرے ایک پائی واپس نہیں کرینگے
لاہور (10 جون 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے کور کمیٹی اور سنٹرل ورکنگ کونسل کا مشترکہ اجلاس 11 جون منگل کو مرکزی سیکرٹریٹ میں ہو گا۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس جو مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہے میں انصاف کے حوالے سے پیش رفت اور حائل رکاوٹوں پر بات ہو گی۔ وکلاء ٹیم بریفنگ دے گی اور 17 جون شہداء کی 5ویں برسی کے حوالے سے مشاورت ہوگی۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثناء اللہ دندناتے پھر رہے ہیں ان قاتلوں کو ریلیف دینے کےلئے جے آئی ٹی کو کام مکمل کرنے سے روکا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سرغنوں کو ماڈل ٹاؤن کیس میں گرفتار کیا جائے۔ احتساب اور پکڑ دھکڑ کے حوالے سے شور زیادہ مچایا جا رہا ہے عملاً ڈاکوؤں اور لٹیروں کو ریلیف مل رہے ہیں اور ایک پائی کی ریکوری نہیں ہوئی۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے مظلوم ورثاء نواز شریف کو 14 بے گناہوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کرنے کے جرم میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا احتساب ہے کہ نواز شریف کے سوا سارا خاندان یا تو ضمانتوں پر ہے یا مفرور ہے۔ یہ ظالم نظام اور اس کے تحت بنے ہوئے قانون آج بھی نون کو سپورٹ کر رہے ہیں اور قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔ نیب پیار سے پیش آتا رہا تو لٹیرے ایک پائی واپس نہیں کرینگے۔ ’’مار نہیں پیار‘‘ کا نعرہ پرائمری سکولوں کی دیواروں پر لکھا اچھا لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی راستے پر چل رہے ہیں ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایا جائے، ڈاکوؤں اور قاتلوں کو ریلیف دینے والے انسانیت، اللہ اور اسکے رسول کے مجرم ہیں۔ 17 جون کو آئندہ کا لاءحہ عمل دینگے۔
تبصرہ