عوامی تحریک کا 30 واں یوم تاسیس، کارکنوں کے قاتلوں کو انجام تک پہنچانے کا عزم
ظالم نظام کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنوں نے جانی قربانیاں دیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
کارکنوں کی قربانیوں سے آج ہر شخص کو ظالم نظام کے خلاف بولنے کی جرات ملی
زمین تنگ کرنے کے دھمکیاں دینے والے آج ضمانتوں کی بھیک مانگتے پھرتے ہیں
احتساب کا عمل ادھورا چھوڑ دیا گیا تو نقصان پورا پاکستان اٹھائے گا
کچھ لٹیرے جیلوں میں کچھ راہداریوں اور کچھ حساب کتاب سے ڈر کر باہر بھاگ گئے، گفتگو
لاہور (25 مئی 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی تحریک 30ویں یوم تاسیس پر کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن، ظلم اور استحصال پر مبنی خاندانی سیاسی اجارہ داری کے خاتمے کےلئے عوامی تحریک کے کارکنوں نے بے مثال جدوجہد کی اور لازوال قربانیاں دیں، 30 ویں یوم تاسیس پر شہدائے ماڈل ٹاؤن اور شہدائے انقلاب مارچ اسلام آباد کو سلام پیش کرتے ہیں اور انکے ورثاء کی طرف سے حصول انصاف کےلئے جرات و بہادری و استقامت کا مظاہرہ کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان شااللہ شہداء کی قربانیوں کے صدقے یہ ظالم نظام زمین بوس ہو گا اور 21 کروڑ عوام کو انکے آئینی حقوق ملیں گے اور بے گناہ کارکنوں کا خون بہانے والے عبرت ناک انجام سے دوچار ہونگے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ عوامی تحریک نے عوامی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والے جن نامی گرامی لٹیروں کے خلاف 30 سال جدوجہد کی آج وہ سب لٹیرے قوم اور قانون کی عدالت کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں اور انکی کرپشن اور لوٹ مار پر عدالتیں تصدیق کی مہریں ثبت کر رہی ہیں۔ ان میں سے کچھ جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے، کچھ جیلوں کی راہداریوں میں اور کچھ حساب اور احتساب کے خوف سے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔ احتساب کا عمل ادھورا چھوڑ دیا گیا تو نقصان پورا پاکستان اٹھائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جو فرعون صفت مجھ پر اور میرے کارکنوں پر پاکستان کی زمین تنگ کرنے کےلئے ریاستی وسائل کا بے رحمی کے ساتھ استعمال کرتے تھے آج ان پر پاکستان کی زمین تنگ ہو چکی ہے اور وہ معافی اور ضمانتوں کی بھیک مانگتے پھر رہے ہیں مگر انہیں معصوم کارکنوں کا خون چین سے نہیں بیٹھنے دے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان عوامی تحریک نے 30 سال کا ہر دن پاکستان کے مظلوموں کے حقوق کی جنگ لڑی اور اپنی تحریک اور جدوجہد کو کسی سرمایہ دار کو ہائی جیک کرنے کی جرات نہیں ہونے دی، دھن، دھونس اور دھاندلی زدہ انتخابی نظام کا چہرہ بے نقاب کیا، ادارہ جاتی اصلاحات کا ویژن دیا، آئین بالخصوص آرٹیکلز 62 اور 63 کی اہمیت کو اجاگر کیا، آج ہر سیاستدان اور ریاستی ادارے اس ظالم نظام کے خلاف کھل کر بول رہے ہیں، اس نظام کے خلاف بولنے والوں کویہ جرات بھی عوامی تحریک کے غیور اور باشعور کارکنان کی قربانیوں سے ملی۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی اور کور کمیٹی کے جملہ ممبران نے 30 ویں یوم تاسیس پر اندرون اور بیرون ملک مقیم کارکنان کو مبارکباد دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان عوامی تحریک ظلم کے خاتمے، آئین و قانون کی بالادستی، پر امن اور خوشحال پاکستان کےلئے اپنی انقلابی جدوجہد جاری رکھے گی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو انکے انجام تک پہنچائے گی۔
تبصرہ