پنجاب کے آئندہ بجٹ کیلئے عوامی تحریک کی 14 نکات پر مبنی تجاویز
پنجاب حکومت تعلیم کا بجٹ جی ڈی پی کا 5 فیصد کرنے کی قرارداد منظور
کرے
صاف پانی کی فراہمی، لوڈشیڈنگ سے نجات کیلئے جامع پالیسی مرتب کی جائے
ماڈل ٹاءون اور ساہیوال جیسے سانحات سے بچنے کیلئے پولیس کی تنظیم نو کی جائے
انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے تعلیمی اداروں میں فروغ امن نصاب پڑھایا جائے
ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ، مزدوروں کیلئے کالونیاں تعمیر کی جائیں
لاہور (29مارچ 2019ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب نے آئندہ صوبائی بجٹ 2019-20ء کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کو تجاویز بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ اشیائے خورونوش کی قیمتیں کنٹرول کی جائیں، سرکاری ہسپتالوں میں کم آمدنی والے شہریوں کیلئے 100فیصد مفت علاج کی سہولت دی جائے، جعلی ادویات کی تیاری روکنے اور قیمتیں کنٹرول کرنے کیلئے ٹاسک فورس قائم کی جائے، خوراک کے بحران سے بچنے کیلئے کاشتکاروں کو پیاز، ٹماٹر، سبزیوں،گوشت، دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے انٹرسٹ فری قرضے اور بجلی، گیس، ڈیزل، کھادوں، بیج پر زیادہ سے زیادہ سبسڈی دی جائے، پنجاب حکومت تعلیم کا بجٹ جی ڈی پی کا5فیصد کرنے کی قرارداد منظور کرے،یہ تجاویز پاکستان عوامی تحریک پنجاب کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں تیار کی گئیں، اجلاس میں سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑاءچ، شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق الرحمن، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، نائب صدر پنجاب راجہ زاہد محمود اور سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری نے شرکت کی، اجلاس میں درج ذیل 14 نکات پر مشتمل تجاویز تیارکی گئیں:
- سانحہ ماڈل ٹاءون اور ساہیوال جیسے واقعات سے بچنے کیلئے پولیس کی تنظیم نو کی جائے۔
- بلدیاتی اداروں کو عوامی خدمت کے حقیقی مراکز میں تبدیل کرنے کیلئے قانون سازی اور نئے بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں۔
- دو سال کے اندر اندر غیر ملکی قرضے اتارنے کا ہدف مقرر کیا جائے اور نئے قرضے لینے پر پابندی عائد کی جائے۔
- تعلیم، صحت، لوکل گورنمنٹ اورانصاف کے شعبہ جات کیلئے مختص کیے گئے بجٹ کا 100 فیصد استعمال یقینی بنایا جائے۔
- پنجاب کو توانائی کے بحران اور لوڈشیڈنگ سے نجات دلوانے کیلئے ایک جامع انرجی پالیسی کا اعلان کیا جائے۔
- سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ اور مزدوروں کیلئے رہائشی کالونیاں تعمیر کی جائیں۔
- ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافہ، لوئر کورٹس میں ججز کی خالی اسامیاں پر اور عدالتی عملہ کی قلت دور کی جائے۔
- عوام کے جان و مال کے تحفظ، سنگین جرائم اور سٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے پولیس کی نفری میں اضافہ اور انہیں عالمی معیار کی تربیت اور سہولتیں دی جائیں۔
- انتہا پسندی اور نفرتوں کے خاتمے کیلئے سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں فروغ امن نصاب پڑھایا جائے۔
- قانون کے احترام کا کلچر پروان چڑھانے کیلئے سرکاری سطح پرسول سوساءٹی اور مذہبی جماعتوں سے ملکر بیداری شعور مہم چلائی جائے۔
- سائبر کرائم اور سماجی رابطوں کی ویب ساءٹس پر کردار کشی اور اشتعال انگیزی کے مرتکب عناصر کیخلاف بلاتاخیر کارروائی کیلئے ہر تھانہ میں ایک خصوصی ڈیسک قائم کیاجائے۔
- پنجاب کی 10 کروڑ سے زائد آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے جامع پالیسی تیار کی جائے، محکمانہ کرپشن اور بدعنوانی کے زیر التواء مقدمات کو ایک سال کے اندر نمٹائے جانے کا ہدف مقرر کیا جائے۔
- پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مطلوبہ فنڈز فراہم کیے جائیں۔
- اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور اس کیلئے پنجاب اسمبلی سے قانون منظور کروایا جائے۔
تبصرہ