آسمان پر مظلوموں کی آہیں جائیں تو برکت نہیں غضب اترتا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
کوئی ریاستی عہدیدار ایسا ہے جو ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف نہ ملنے کی وجہ بتا سکے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والے 107 کارکنوں کو جیل بھجوا دیا گیا
مظلوموں کے انصاف کیلئے کلمہ حق بلند کرنے والے کارکن ثابت قدم رہیں، فتح حق کی ہو گی
عوامی تحریک کے سربراہ کی وکلاء رہنماؤں سے گفتگو، کیسزکے حوالے سے بریفنگ لی
لاہور (28 اپریل 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مہنگائی، بیروزگاری اور قرضوں سمیت ہر برائی کا خاتمہ صرف انصاف کے بول بالا سے ہو گا، جہاں ظلم اور نا انصافی ہو گی وہاں کبھی امن اور برکت نہیں آئے گی، جس ملک میں مظلوموں اور مقتولوں کی آہیں آسمان کی طرف اٹھ رہی ہوں، وہاں آسمان سے رحمت نہیں غضب اترتا ہے۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ریاستی عہدیدار ایسا ہے جو ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف اور غیر جانبدار تفتیش کا حق نہ ملنے کی وجہ بتا سکے۔ مظلوموں کے انصاف کیلئے کلمہ حق بلند کرنے والے کارکن ثابت قدم رہیں، فتح حق کی ہو گی۔
وہ پاکستان عوامی تحریک وکلاء رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے، وکلاء رہنماؤں نے سربراہ عوامی تحریک کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے مختلف عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات اور درخواستوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں دن دیہاڑے درجنوں شہریوں کو ریاست کا ادارہ پولیس ناحق گولیاں مار کر لہو لہان کر دے، بیشتر کو عمر بھر کے لیے معذور کر دے، 14گھروں کے چراغ گل کر دے اور پھر پانچ سال تک انصاف تو کیا مظلوم خاندانوں کو غیر جانبدار تفتیش کا حق بھی نہ ملے وہاں امن، استحکام اور اللہ کی نصرت کیسے آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ 5 سال بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو تو انصاف نہیں ملا لیکن 17 جون 2014 ء کی بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کو قاتل پولیس کی طرف سے توڑ پھوڑ کے الزام کے تحت جھوٹے مقدمے درج کر کے انہیں 7 سال اور 5 سال کے لیے جیلوں میں بند کروا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ ظلم کرنے والے اور بے گناہوں کا خون بہانے والے اور قاتلوں، ظالموں کے سہولت کار بننے والے اس دنیا میں بھی رسوا ہونگے اور آخرت میں بھی ان کا ٹھکانہ جہنم ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے کیلئے 5 سال سے عدالتوں میں جنگ لڑرہے ہیں، کروڑوں روپے خرچ کر چکے لیکن کوئی بات نہیں سن رہا، کیا ماڈل ٹاؤن میں شہید کر دئیے جانے والے انسان نہیں تھے اور انہیں انصاف دینا ریاست اور عدالتوں کی ذمہ داری نہیں ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت کی طرف سے سزا پانے والے 107 کارکنوں کے اہلخانہ سے مسلسل رابطہ رکھیں اور کارکنوں کو انصاف دلوانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ کارکن خود کو تنہا نہ سمجھیں، اللہ پر بھروسہ رکھیں، انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، مظلوموں، یتیموں کے انصاف کیلئے آواز اٹھانے والے اللہ کی مدد اور رحمت کے مستحق ہیں۔
تبصرہ