اسیران کے اہل خانہ کی منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں مرکزی رہنماؤں سے ملاقات
’’میرے بھائی کے گردے فیل ہو چکے، ڈائیلسز کروانے کیلئے رہا کیا
جائے‘‘
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج پر سزا پانے والے ہمایوں بشیر کے بھائی عبدالقدیر کی
استدعا
امید ہے ایک طاقتور قیدی کی طرح ایک غریب قیدی کو بھی علاج کیلئے ضمانت ملے گی: نوراللہ
صدیقی
لاہور (22 اپریل 2019) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کرنے پر توڑ پھوڑ کے کیس میں 7 سال کی سزا پانے والے ہمایوں بشیر کے بھائی عبدالقدیر نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ میرے بیمار بھائی کو علاج کیلئے ضمانت پر رہا کیا جائے، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر کے ڈاکٹرز نے انہیں فوری طور پر ڈائیلسز شروع کروانے کی ہدایت کی ہے، جس دن ڈاکٹرز نے ڈائیلسز کروانے کی تجویز دی اسی دن انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے میرے بھائی کو توڑ پھوڑ کے کیس میں 7سال کی سزا سنا دی، میرے بھائی کے پیٹ میں پانی بھی بھر چکا ہے اور ان کے گردے مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہیں، اسی مخدوش حالت میں انہیں گرفتار کر کے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں قید کر دیا گیا، ان خیالات کا اظہار ہمایوں بشیر کے چھوٹے بھائی عبدالقدیر نے اہل خانہ کے ہمراہ منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اسیر ہمایوں بشیر اور شیخوپورہ کے دیگر اسیران کے اہل خانہ نے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، نائب صدر پنجاب راجہ محمد زاہد، شکیل ممکا ایڈووکیٹ اور محمد طیب ضیاء سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ امید ہے جس طرح پاکستان کے ایک طاقتور ترین سزا یافتہ قیدی کو انسانی ہمدردی اور طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی اسی طرح ایک غریب پاکستانی ہمایوں بشیر کو بھی بروقت علاج کیلئے ضمانت دی جائے گی، اس کی ضمانت کیلئے وکلاء قانون کے مطابق اپیل دائر کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کی طرف سے 107 افراد کو 7 سال، 5 سال کی سزا سنائی گئی جن میں کچھ ڈرائیورز بھی تھے انہیں بھی سزا سنا دی گئی، انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ کے خلاف اپیل میں جانے کا قانونی حق استعمال کریں گے اور جلدلاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی جائیگی، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت پر اس مقدمہ میں ملوث کر دئیے جانے والے ڈرائیورز کے انصاف کی قانونی جنگ بھی عوامی تحریک لڑے گی۔
گزشتہ روز شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے گرفتار کارکنوں کے لواحقین مرکزی سیکرٹریٹ میں آئے اور انہوں نے اپنے مسائل بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھر کے سربراہان کو سزائیں سنا دی گئیں جن کے خلاف پولیس نے جھوٹے مقدمات درج کیے تھے۔
تبصرہ