دنیا کی عدالتی تاریخ میں کبھی ہجوم کو سزا نہیں ملی: اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ
اے ٹی سی سرگودھا کی طرف سے 107 کارکنوں کو سزا دینے کا فیصلہ اچھوتا ہے
پراسیکیوشن کا کردار منصفانہ نہیں جانبدارانہ ہے، لگتا ہے عدالت کو مس گائیڈ کیا گیا، رہنما
لاہور (20 اپریل 2019) پاکستان عوامی تحریک کے وکیل رہنما اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت کی طرف سے 107کارکنوں کو سزا سنائے جانے کافیصلہ دنیا کی عدالتی تاریخ کی اچھوتی اور پہلی مثال ہے، اس سے قبل کبھی ہجوم کو سزا نہیں سنائی گئی، یہاں پر سینکڑوں لوگوں کو سزا سنا دی گئی، انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں لگ رہا ہے پراسیکیوشن نے عدالت کو مس گائیڈ کیا اوراس میں پولیس اور پراسیکیوشن کی ملی بھگت نظر آتی ہے، جب یہ فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج ہو گا تو بہت ساری قانونی کمزوریاں نمایاں ہوں گی جس کا قانونی فائدہ سزا پانے والوں کو ملے گا۔
اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ سابق حکمران تھے اورانہوں نے اس سانحہ کے حوالے سے انصاف کا خون کرنے کیلئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ میں اپنے وفادار تعینات کیے تھے جو تاحال اہم پوزیشنز پر براجمان ہیں اور وہ قانون، انصاف کا ساتھ دینے کی بجائے سابق حکمرانوں سے وفاداریاں نبھارہے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت لاہور ہو یا سرگودھا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے پراسیکیوشن کا کردارمنصفانہ نہیں جانبدارانہ ہے جس کی نشاندہی اعلیٰ عدلیہ کے روبرو بھی متعدد بار کی جا چکی ہے۔
تبصرہ