ریاست قاتل اور کرپٹ افراد کا احتساب کرتے ہانپ رہی ہے: خرم نواز گنڈاپور
احمد اویس کا موقف ہے جے آئی ٹی کو کام سے روکنے کا حکم نامہ
خلاف آئین آیا
ناانصافی پر مبنی یہ نظام اور پاکستان مزید ایک ساتھ نہیں چل سکتے، سیکرٹری جنرل
عوامی تحریک
صوبائی ایگزیکٹو کونسل بلدیاتی انتخابات اور تنظیم سازی کے حوالے سے سفارشات تیار
کرے، مراسلہ
لاہور (17اپریل 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سینئر قانون دان احمد اویس کا موقف ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کو تفتیش سے روکنے کا حکم نامہ آئین کی خلاف ورزی ہے، ایک سینئر وکیل کی طرف سے اس رائے کا اظہار باعث تشویش اور نظام انصاف کے اوپر ایک بہت بڑا سوال ہے، ہمارا موقف ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے بھرپور قانونی کردار کی ادائیگی پر ان پر دباؤ بڑھایا گیا۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو کررہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ ناانصافی پر مبنی یہ نظام اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ناانصافی کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بے چینی بڑھ رہی ہے، ریاست ایک قاتل اور کرپٹ خاندان کے افراد کا احتساب کرتے ہوئے ہانپ رہی ہے، ایک قدم آگے بڑھاتی ہے اور دو قدم پیچھے چلی جاتی ہے، کیا ملک اور نظام اس طرح چلتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جس نظام انصاف میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو 5 سال کے بعد بھی فقط غیرجانبدار تفتیش کا حق نہ ملے وہاں کسی کو بنیادی حقوق اور خوشحالی خاک ملے گی؟
دریں اثناء عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل نے صوبائی ایگزیکٹوز کونسل کے ممبران کو ایک مراسلہ کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ آئندہ ممکنہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے اور نئی حلقہ بندیوں کے مطابق تنظیمی سٹرکچر وضع کرنے کیلئے 15 یوم کے اندر سفارشات مرتب کی جائیں اور پڑھے لکھے نوجوانوں کی عوامی تحریک میں شمولیت کروانے کیلئے رابطہ عوام مہم شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک ہی وہ واحد جماعت ہے جو ظلم اور ناانصافی پر مبنی نظام کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔
تبصرہ