ریفرنسز کافی نہیں، قومی لٹیروں سے ریکوری بھی کی جائے: خرم نواز گنڈا پور
نواز شریف کو جیل میں محاسبہ کرنیوالی آئینی شقیں ختم نہ کرنے پر افسوس ہے
نواز شریف کو کسی مارشل لاء دور میں سزا نہیں ہوئی: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
شریف خاندان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظالم پر عبرت کا نشان بنا
لاہور (12 مارچ 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ریفرنسز کافی نہیں، قومی لٹیروں سے ریکوری بھی کی جائے۔ نواز شریف جیل میں سب سے زیادہ اس بات پر کف افسوس مل رہے ہیں کہ انہوں نے کرپشن کا محاسبہ کرنیوالی آئینی شقیں ختم کیوں نہیں کیں حالانکہ انہیں عمر کے اس حصے میں اس بات پر افسوس ہونا چاہیے تھا کہ انہوں نے قومی خزانے پر ہاتھ صاف کر کے جو دولت بیٹوں کیلئے جمع کی وہ انہیں جیل میں تنہا چھوڑ کو لندن جا بسے ہیں۔ کاش قومی خزانے کی حفاظت نہ کر سکنے کا انہیں ملال ہوتا اور ساری دولت خزانے میں جمع کروانے کا اعلان کر کے وطن سے محبت کا کچھ نہ کچھ حق نمک ادا کرتے۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑی مچھلیوں پر ہاتھ پڑنے سے محسوس ہوا کہ ریاست اور اسکا قانون ابھی ہے تاہم بڑا چیلنج لوٹ مار کے مال کی ریکوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 2014 کے دھرنے میں قومی لٹیروں کے متعلق جتنے بھی حقائق بیان کئے تھے آج وہ سارے سچ ثابت ہو رہے ہیں اور لٹیروں کی لوٹ مار پر عدالتیں تصدیق کے ٹھپے لگا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو کسی مارشل لاء دور کی عدالت نے جیل نہیں بھیجا بلکہ ان کی اپنی آزاد کروائی عدلیہ نے سزا سنائی۔ اب وہ شیر بنیں اور ہمت سے سزا پوری کریں، انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم پر شریف خاندان عبرت ناک انجام سے دوچار ہوا جب ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں پر انصاف کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے تو ان کی آہیں آسمانوں پر گئیں اور اللہ کا امر نازل ہوا اور شریف خاندان نشان عبرت بنا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی شرمناک اور کوئی بات نہیں کہ تین بار ملک کا وزیر اعظم رہنے والا شخص اقاموں پر دوسرے ملکوں میں ملازمتیں کرتا رہا، یہ جرم واقعتا چھوٹا ہے مگر یہ بھی نظام قدرت ہے کہ وہ بڑے بڑے فرعونوں کو معمولی غلطیوں پر نشان عبرت بناتا ہے۔
تبصرہ