ناقص تفتیش سے مظلوم پر انصاف کے دروازے بند ہوئے: ڈاکٹر طاہرالقادری
نظام انصاف میں انقلابی تبدیلی لانے کے لیے نظام تفتیش کو ٹھیک کرنا ہو گا
ماڈل ٹاؤن جیسے سانحات بھی ناقص تفتیش کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں: سربراہ عوامی تحریک
لاہور (12 فروری 2019) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے نظام انصاف میں انقلابی تبدیلی لانے کے لئے نظام تفتیش کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کا بیان قابل تحسین ہے، دعا ہے کہ وہ اس اہم آئینی فریضہ کو خوش اسلوبی سے انجام دے سکیں، وہ عوامی لائرز موومنٹ کے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر عوامی تحریک کے سینئر وکلاء نے انہیں سانحہ ماڈل کیس کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تفتیش کو کسی کے صوابدیدی اختیار تک محدود کر دینے سے مظلوم پر انصاف کے دروازے بند ہوئے، ماڈل ٹاؤن جیسے سانحات اور بے گناہوں کے قتل عام کے واقعات میں پولیس کی ناقص اور جانبدارانہ تفتیش کی وجہ سے انصاف کا خون بھی ہوتا ہے اور مقدمات غیر ضروری تاخیر کا نشانہ بھی بنتے ہیں اور مظلوم غیر جانبدار تفتیش کے آئینی حق کے لئے تڑپتا رہتا ہے، ماڈل ٹاؤن قتل عام کیس میں صرف غیر جانبدار تفتیش کا حق لینے کے لئے ساڑھے چار سال لگے اور ناقابل بیان مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا، ایسے واقعات میں اکثر مقتولین کے ورثا تھک ہار کر قاتلوں سے ’’صلح‘‘ کر لیتے ہیں، یہاں تک کہ مائیں اپنے بچوں کے نا حق قتل کا انصاف مانگنے سے بھی عاجز آ جاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نظام تفتیش اور پراسیکیوشن میں موجود سقم دور کرنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ ان کی ایک بڑی انسانی خدمت ہو گی اس سے انصاف کا نظام ٹریک پر آجائے گا اور لاتعداد غریب مظلوموں کو فائدہ پہنچے گا اور پاکستان کو ریاست مدینہ کے ماڈل پر استوار کرنے میں مدد ملے گی، انصاف کی عدم فراہمی سے محرومی، اشتعال، متشدد روئیے، انتہا پسندی اور پھر یہی سے دہشتگردی جنم لیتی ہے اور سوسائٹی کا امن تہس نہس ہو کر رہ جاتا ہے۔
تبصرہ