حکومت معذور افراد کے کوٹے پر عمل کرے: بشارت جسپال
ماضی میں حق مانگنے پر معذور افراد کو تشدد اور تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا تھا: صدر عوامی تحریک
معذور افراد کیلئے مختص کوٹہ پر عملدرآمد کے حوالے سے سپریم کورٹ کا نوٹس خوش آئند ہے، میاں ریحان مقبول
لاہور (10 فروری 2019ء) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری میاں ریحان مقبول نے کہا ہے کہ حکومت ملازمتوں میں معذور افراد کے کوٹے پر من و عن عملدرآمد کرے، اس حوالے سے سپریم کورٹ کا نوٹس اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے عملدرآمد کا ٹائم فریم مانگنے کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہیں، بشارت جسپال نے کہا کہ ریاست کا کردار ماں والا ہوتا ہے جس طرح ماں کے نزدیک اس کی اولاد بلا تفریق اہم ہوتی ہے اسی طرح ریاست کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں سے آئین و قانون کے مطابق یکساں برتاؤ کرے، اس حوالے سے معذور افراد کی تعلیم و تربیت اور روزگار کی فراہمی پر مختص کوٹہ کے مطابق عمل ہونا چاہیے، میاں ریحان مقبول نے کہا کہ عالمی بنک اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی 10 فیصد آبادی معذور ہے، اسلامی شعار اور بین الاقوامی قوانین کے تحت معذور افراد یکساں سلوک کے مستحق ہیں، انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت معذور افراد کا ملازمتوں میں 3 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے مگر قانونی پیچیدگیاں پیدا کر کے معذور شہریوں کو ان کے حق سے محروم کر دیا جاتا ہے، حکومت پراسیس کو آسان بنائے اور معذور افراد سے قانون کے مطابق بھلائی پر مبنی سلوک کرے، انہوں نے مزید کہا کہ سابق دور حکومت میں معذوروں اور نابینا افراد کو حق مانگنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، ان کی تضحیک کی جاتی تھی، موجودہ حکومت ماضی کے اس غیر انسانی انتظامی رویے کو تبدیل کرے اور قانون کے مطابق معذور افراد کو ان کے جملہ حقوق اور سہولتیں دے تاکہ معذور افراد بھی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپناکردار ادا کر سکیں اور اپنے اپنے خاندانوں کا باعزت اور باوقار سہارا بن سکیں۔
تبصرہ