بادشاہی نظام میں کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے مگر پاکستانی جمہوریت میں نہیں: عوامی تحریک
سعودی عرب نے کرپٹ اشرافیہ سے 106 ارب ڈالر نکلوالیے، حکومت ولی عہد کے تجربہ سے سیکھے
حکومت خوراک سستی کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ سبسڈی دے: خرم نواز گنڈاپور
لاہور (2 فروری 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے کرپشن کے خلاف کامیاب مہم کے ذریعے سعودی اشرافیہ سے 106ارب ڈالرکی ریکوری کر لی جبکہ موجودہ حکومت پاکستانی اشرافیہ سے تاحال ایک ڈالر بھی ریکور نہیں کر سکی، حکومت سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے تجربے سے سبق سیکھے، پاکستانی اشرافیہ جیلوں میں جانے کے باوجود لوٹ مار کی دولت واپس کرنے پر تیار نہیں ہے، وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لٹیروں سے قومی دولت ریکور کرنے کے لیے سعودی ماڈل بہترین ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لٹیروں کو گرفتار بھی کیا گیا مگر یہ نظام ان کا محافظ بن کر سامنے آگیا، تمام تر کوشش کے باوجود حکومت لٹیروں کے سامنے بے بس ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بادشاہی نظام میں تو کرپشن ختم ہو سکتی ہے مگر پاکستان کے نام نہاد جمہوری نظام کے تحت ریکوری ناممکن ہے، انہوں نے کہا کہ جن چوروں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بن کر احتساب کا ڈرامہ کرتے نظر آتے ہیں اور اس پر دنیا ہنس رہی ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ عوام کے خون پسینے کے ٹیکسوں کی کمائی عوام کی بنیادی ضروریات پر خرچ کرنا حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے، خوراک کے سوا اور کسی چیز پر سبسڈی نہیں ہونی چاہیے، جس ملک میں غریب مریض دوائی نہ ملنے اور تھر کے بچے خوراک کی عدم فراہمی پرمررہے ہوں وہاں پر خوراک کا مہنگا ہونا ظلم ہے، حکومت خوراک سستی کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ سبسڈی دے۔
تبصرہ