قائد تحریک منہاج القرآن نے 25 کتب پر مشتمل فروغ امن نصاب دیا: عوامی تحریک
منہاج القرآن نے انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے گرانقدر اسلامی، علمی و انسانی خدمت انجام دی
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس وقت دہشتگردی کیخلاف فتویٰ دیا جب لوگ مذمتی بیان سے بھی ڈرتے تھے
کسی کی قومی و ملی خدمت کا اعتراف نہ کرنا بھی ایک طرح کی انتہا پسندی ہے : نوراللہ صدیقی
لاہور (29 جنوری 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے اور متبادل بیانیہ پر اگر کسی نے سنجیدہ علمی، تحقیقی کام کیا ہے تو وہ ادارہ منہاج القرآن اور اس کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ہے۔
انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کی گول میز کانفرنس کے اعلامیہ کے تناظر میں دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایک جامع تربیتی پروگرام اور ویژن رکھتی ہے، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس وقت دہشت گردی اور خودکش دھماکوں کے خلاف 6 سو صفحات پر مشتمل فتویٰ دیا جب دہشت گردی کے خلاف زبان کھولتے ہوئے بھی لوگ ڈرتے تھے اور کوئی ’’متبادل بیانیے‘‘ کے لفظ سے بھی آشنا نہیں تھا۔ متبادل بیانیے کی قومی کانفرنسز میں منہاج القرآن کی نمائندگی سے خوف کھانے والے اپنے رویوں سے اس فکری انتہاپسندی کو بھی نکالیں۔ قائد تحریک منہاج القرآن متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ اگر کوئی امن نصاب کی کتابوں سے ہمارا نام مٹا کر اپنا نام لکھنا چاہتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن آئندہ نسلوں کو انتہا پسندی کے ناسور سے بچانا ایک عظیم اور بڑا مقصد ہے۔
قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کسی سے ایک پائی کی مدد لیے بغیر 25 کتب پر مشتمل امن نصاب تیار کیا، یہ امن نصاب منہاج یونیورسٹی لاہور میں پڑھایاجارہا ہے، یہی نہیں ڈاکٹر طاہرالقادری کاانتہا پسندی کے خلاف اسلامی بیانیہ امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نصاب میں بھی شامل ہے اور یہ بیانیہ اسامہ بن لادن کے بیانیے کے رد کے طور پر پڑھایا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی قومی، دینی، ملی خدمت کا اعتراف نہ کرنا بھی ایک طرح کی انتہا پسندی ہے، یہ فکری تنگ نظری اور انتہا پسندی ایسے طبقات میں کم از کم نہیں ہونی چاہیے جو انتہا پسندی کے خاتمے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز اور توفیق اللہ نے قائد تحریک منہاج القرآن کو بخشی ہے کہ انہوں نے سوسائٹی کے ہر طبقہ کے افراد کے لیے ان کی علمی استعداد کے مطابق فروغ امن نصاب ترتیب دیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے ’’پیس ایجوکیشن پروگرام ‘‘کے تحت اساتذہ، وکلاء، آئمہ، مساجد، علمائے کرام، سکیورٹی اداروں کے افسروں، جوانوں، سول سوسائٹی کے جملہ طبقات، یہاں تک کہ طلباء و طالبات کے لیے الگ الگ کتب پر مشتمل نصاب مرتب کیا جو ہر جگہ دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ فروغ امن نصاب کے تراجم بھی شائع ہورہے ہیں، بالخصوص انسداد دہشتگردی کا فتویٰ انگریزی سمیت مختلف زبانوں میں شائع ہو چکا ہے اور پوری دنیا میں اس کی بھرپور پذیرائی ہورہی ہے اور اس فتویٰ کی مدد سے اسلام پر انتہا پسندی کی لغو الزام تراشی اور منفی پروپیگنڈا کا خاتمہ ہوا، انہوں نے کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فروغ امن نصاب کے تحت انگریزی میں 14 اور اردو میں 11 کتب تحریر کیں، انہوں نے کہا کہ ادارہ منہاج القرآن نے ہمیشہ تعمیری اور فکری روایات کو زندہ رکھا اور اپنی قومی، بین الاقوامی و ملی ذمہ داریوں کو پورا کیا۔
تبصرہ