شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ دونوں جھوٹے اور مکار ہیں: خرم نواز گنڈاپور
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی ملزم کو معطل نہیں کیا بلکہ تحفظ اور
ترقیاں دی گئیں
گلو بٹ کو رہا کروایا ملزموں کے قانونی اخراجات شہباز شریف نے ادا کئے
ڈاکٹر توقیر شاہ کو سفیر بنایا اور آئی جی مشتاق سکھیرا کو وفاقی ٹیکس محتسب لگایا
گیا
قاتل اعلیٰ اور اس کے نائب نے جے آئی ٹیز میں سانحہ کے چشم دید گواہان کے بیان
قلمبند نہ ہونے دیے
لاہور (23 جنوری 2019) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپورنے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ دونوں جھوٹے، سازشی اور مکار ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ملوث پولیس افسروں کو تحفظ دیتے رہے اور کسی کو معطل نہیں کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم قرار دیتے ہوئے طلب کیا اور اس پر فرد جرم عائد کی جبکہ شہباز شریف انہیں ریٹائر ہونے سے قبل ہی اپنا مشیر بنا لیا اور ریٹائرمنٹ کے بعد وفاقی ٹیکس محتسب لگا دیا۔
اسی طرح ایس ایس پی طارق عزیز، ڈی آئی جی رانا عبد الجبار، ایس پی عبد الرحیم شیرازی، ایس پی معروف صفدر واہلہ، ایس پی سلیمان سمیت اے ٹی سی کی طرف سے طلب کئے گئے تمام ملوث ملزموں کو بطور انعام ترقیاں دیں اور مراعات دیں کسی کو عہدے سے ہٹانا تو دور کی بات ان کی ٹرانسفر بھی نہیں ہونے دیں۔ جب تک شہباز شریف وزیر اعلیٰ رہے مشتاق سکھیرا کو آخری دن تک آئی جی پنجاب رہے، انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو ڈرامہ بازی کیلئے کچھ دنوں کیلئے وزارت سے ہٹایا گیا اور جب رانا ثناء اللہ نے نجی محفلوں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اصل کہانی منظر عام پر لانے کی دھمکی دی تو شہباز شریف نے جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے سے قبل ہی دوبارہ وزارت دے دی اور قاتلوں کی بنائی جے آئی ٹی نے سانحہ کی کسی زخمی یا چشم دید گواہ کا بیان قلمبند نہ ہونے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹے اور مکار شہباز شریف اوررانا ثناء اللہ بتائیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ساڑھے 4 سال گزر جانے کے بعد بھی 14 بے گناہوں میں سے کتنے ذمہ داروں کو کیا سزا ملی؟ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ نے سانحہ کے زخمیوں اور گواہوں کو خریدنے کی کوشش کی اور منہ کی کھائی دونوں قاتل اور نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے ڈر رہے ہیں، پورا شریف خاندان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم و بربریت کی وجہ سے عبرت کا نشان بنا ہوا ہے۔
تبصرہ