چیف جسٹس کا ریٹائرمنٹ پر مفت لیگل کلینک بنانے کا اعلان قابل تعریف ہے: عوامی تحریک
میاں ثاقب نثار نے خود کو’’ان ٹچ ایبل‘‘ سمجھنے والی سیاسی
اشرافیہ کو کٹہرے میں کھڑا کیا
چیف جسٹس نے ماڈل ٹاؤن کی شہید تنزلیہ امجد کی بیٹی بسمہ کی آواز سنی اور نئی جے
آئی ٹی بنوائی
لاہور (14 جنوری 2019) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے سیاسی اشرافیہ کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا کارنامہ انجام دے کر قانون کی بالادستی یقینی بنائی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی اس کا ناقابل تردید ثبوت ہے، ریٹائرمنٹ کے بعد مفت لیگل کلینک بنانے کا اعلان قابل تعریف ہے۔
میاں ثاقب نثار نے اپنے شاندار اور جاندار فیصلوں سے خود کو آئین اورانسانی حقوق کا محافظ ثابت کیا، انہیں اپنی قانونی سمت کا بھی علم تھا اور ان میں فیصلے کرنے کا حوصلہ بھی تھا، انہوں نے اپنے جرات مندانہ فیصلوں سے عوام اور خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا۔
مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نور اللہ صدیقی نے کہا کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ماڈل ٹاؤن کی شہید تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ کی آواز سنی اور ان کی طرف سے سادہ کاغذ پر لکھی درخواست پر نئی جے آئی ٹی کا فیصلہ کیا یہ وہ فیصلہ تھا جس کیلئے ساڑھے چار سال سے طویل اور کٹھن جدوجہد کی گئی تھی۔
نور اللہ صدیقی نے کہاکہ میاں ثاقب نثار نے آبی ذخائر کی تعمیر، کرپشن کے خاتمے، انسانی حقوق کے تحفظ اور عام آدمی کو ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ایلیٹ سکولوں کی لوٹ مار سے تحفظ دیا۔ ان کے فیصلے عدالتی تاریخ کا شاندار ریکارڈ ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ انہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے جس مفت لیگل کلینک کھولنے کا اعلان کیا ہے وہ اس اعلان کے مقاصد کے حصول میں کامیاب و کامران ہوں۔
تبصرہ