بینظیر بھٹو کی شہادت ملک کا بڑا نقصان تھا: ڈاکٹر طاہرالقادری
محترمہ محب وطن، ایک مدبر اور بین الاقوامی شہرت کی حامل سیاستدان تھیں
منہاج القرآن کی لائف ممبر اور پاکستان کے غریب عوام میں مقبول تھیں، بیان
محترمہ کا انتہا پسندی کے خاتمے اور دہشتگردی کے خلاف موقف ابہام سے پاک تھا
لاہور (27 دسمبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی پر اپنے بیان میں کہا کہ محترمہ محب وطن، جمہوریت پسند، ایک مدبر اور بین الاقوامی شہرت کی حامل سیاستدان تھیں، ان کی شہادت کو ملک کا بڑا نقصان سمجھتا ہوں، محترمہ کا انتہا پسندی کے خاتمے اور دہشتگردی کے خلاف موقف جرأت مندانہ اور ہر قسم کی مصلحتوں اور ابہام سے پاک تھا، وہ پاکستان کو ایک جدید اسلامی، جمہوری، فلاحی مملکت دیکھنا چاہتی تھیں، محترمہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی لائف ممبر بھی تھیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جب پاکستان عوامی اتحاد بنا تو ان سے بھرپور سیاسی ورکنگ ریلیشن شپ رہی، سیاسی مصروفیات کے علاوہ ان سے ملکی، سیاسی صورت حال اور بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال ہوتا رہتا تھا، وہ مسائل کو سمجھتی بھی تھیں اور ان کے حل کا ادراک بھی رکھتی تھیں، محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی مڈل کلاس اور غریب عوام میں مقبول تھیں اور ان کا ایک احترام تھا، انہوں نے کہا کہ محترمہ نے منتقم مزاج ’’اشرافیہ‘‘ کے انتقامی رویوں کا سامنا کیا، جھوٹے مقدمات بھگتے، سپانسپرڈ میڈیا مہم اور الزام تراشی کا سامنا کیا مگر جب بھی وہ اقتدار میں آئیں انہوں نے ریاستی طاقت کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کیا اور سیاست میں شائستہ رویوں کو فروغ دیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں دعا گو ہوں اللہ تعالیٰ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے درجات بلند کرے۔
تبصرہ