چور کو چوکیدار بنانا پڑا، یہ سسٹم بلیک میلنگ پر مبنی ہے: رہنما عوامی تحریک
اربوں کی کرپشن میں ملوث شہباز شریف اربوں کی بے ضابطگیوں کی چھان بین کرے گا
اب نیب کی انکوائریاں مکمل نہیں ہوں گی کیونکہ ملزم کا سارا وقت اجلاسوں میں گزرے گا
لاہور (14 دسمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنائے جانے کا فیصلہ افسوسناک ہے، چور کو اس لیے چوکیدار بنانا پڑا کیونکہ یہ سسٹم ہی بلیک میلنگ پر مبنی ہے، اربوں کی کرپشن میں ملوث شہباز شریف اب اربوں کی بے ضابطگیوں کی چھان بین کریں گے، اس فیصلہ پر نظر ثانی ہونی چاہیے اور اگر قانون بدلنے کی ضرورت ہے تو اس پر سنجیدہ پیشرفت ہونی چاہیے۔
بشارت جسپال نے کہا کہ اس فیصلہ کی وجہ سے نیب کرپشن کیسز میں شہباز شریف کے خلاف انکوائریاں مکمل نہیں کر سکے گا کیونکہ ان کا زیادہ وقت اسمبلی کے اجلاس اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاسوں میں گزرے گا، انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے والے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی جو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ممبر بنیں گے وہ اب شہباز شریف کی زیر صدارت کرپشن کی روک تھام کیلئے کام کرینگے۔
نور اللہ صدیقی نے کہا کہ احتساب وہی شخص کر سکتاہے جس کا اپنا دامن کرپشن سے پاک ہو، اشرافیہ کی کرپشن پاکستان کا غیر متنازعہ سچ ہے اس کے باوجود خزانے کے چور کو خزانے کا چوکیدار بنانا کسی طور درست اقدام نہیں ہے۔
فیاض وڑائچ نے کہا کہ لگتا ہے شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنائے جانے کے حوالے سے حکومت نے کڑوی گولی سسٹم میں موجود بلیک میلنگ کے عنصر کی وجہ سے نگلی، انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ احتساب کے عمل کے لیے بہت بڑا جھٹکا ہے، اشرافیہ کو قومی خدمت کے لیے نہیں اپنی چمڑی اور دمڑی بچانے کیلئے ہمیشہ ریاستی عہدے اور طاقت کی ضرورت رہتی ہے، ایک ایسا شخص اب اربوں، کھربوں کی بے ضابطگیوں کی چھان بین کرے گا جو خود اربوں کی کرپشن میں ملوث اور نیب کے پاس زیر تفتیش ہے۔
تبصرہ