انتہا پسندی اور تکفیریت ملکی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے: راجہ ناصر عباس
مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ کی وفد کے ہمراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے رہائش گاہ پر ملاقات
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہیں
ملاقات میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، ناصر شیرازی، سیداسد نقوی بھی موجود تھے
لاہور (26 نومبر 2018) مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس نے مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ سربراہ عوامی تحریک، قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راجہ ناصر عباس نے کہا کہ انتہا پسندی اور تکفیریت سب سے بڑا خطرہ ہے، علماء کرام فرقہ واریت کی بنیاد پر امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کی اندرونی بیرونی سازشوں کوناکام بنائینگے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے کیلئے نئی جے آئی ٹی کے قانونی، انسانی مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، ناصر شیرازی، سیداسد نقوی موجود تھے۔ راجہ ناصر عباس نے مینار پاکستان پر شاندار عالمی میلاد کانفرنس کے انعقاد پر سربراہ عوامی تحریک کو مبارکباد دی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی درخواست پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوٹس لے رکھا ہے جسکی دو سماعتیں لاہور رجسٹری میں ہوئیں اور اب لارجر بنچ اس کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد میں سماعت کرے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 14 بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا۔ حصول انصاف کیلئے ہم جتنی بھی جدوجہد کر سکتے تھے وہ کر رہے ہیں یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ دن دیہاڑے لاشیں گریں اور 4 سال گزر جانے کے بعد بھی کسی قاتل اور منصوبہ ساز کو سزا ملنا تو دور کی بات انہیں کسی مجاز قانونی فورم نے بلا یا تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف بشکل قصاص کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
راجہ ناصر عباس کو 3 دسمبر کو ایوان اقبال لاہور میں قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی میں شرکت کی دعوت دی گئی جو انہوں نے قبول کی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جامع قرآنی انسائیکلوپیڈیا 5 ہزار سے زائد موضوعات اور 8 جلدوں پر مشتمل ہے۔
تبصرہ