سیاست میں انتقام اور دشنام کا کلچر نواز شریف نے داخل کیا: خرم نواز گنڈاپور
بینظیر بھٹو، بلاول، بختاور کو گود میں اٹھا کر پیشیاں بھگتتی تھیں، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
نواز ٹولے نے احتساب کے نام پر سیف الرحمن کے ذریعے سیاسی مخالفین کا جینا دوبھر کیا
آج عدالتوں میں ٹیلیفون سن کر فیصلے دینے والے جج بیٹھے ہیں نہ نیب میں ان کے وفادار
قومی خزانے کے چور میڈیا پر صفائیاں دینے کی بجائے عدالتوں کا رخ کریں؟
شاہد خاقان کی پریس کانفرنس چورمچائے شور، نیب کے خلاف واویلا قابل مذمت ہے
لاہور (9 نومبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف ٹولے نے سیف الرحمن کی سربراہی میں بدنام زمانہ احتساب سیل بنا کر سیاست میں انتقام اور دشنام کے گندے کلچر داخل کیا، نواز شریف نے ریاستی طاقت کو سیاسی مخالفین کے خلاف بے رحمی سے استعمال کیا، مخالفین کی کردار کشی، معاشی ناکہ بندی، خانگی زندگی میں دخل اندازی، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کے بدترین باب رقم کیے، شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس چور مچائے شور والی ہے، آج عدالتوں میں ٹیلیفون سن کر فیصلے دینے والے جج بیٹھے ہیں نہ نیب میں ان کے وفادار، لٹیرے میڈیا پر صفائیاں دینے کی بجائے عدالتوں میں بے گناہی ثابت کیوں نہیں کرتے؟ قومی ادارے نیب اور عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، نیب 21 کروڑ عوام کے لوٹے ہوئے پیسے برآمد کرنے کے قومی مشن پر کاربند ہے، نیب اور احتساب عدالتیں یاد رکھیں کرپشن کا یہ گھی سیدھی نہیں ٹیڑھی انگلی سے نکلے گا۔
انہوں نے شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کہا کہ قوم کو سیف الرحمن جیسے بدکردار شخص کی انتقامی کارروائیاں یاد ہیں، آج میڈیا کو کوسنے والوں نے اپنے انتقامی عہد اقتدار میں اس وقت بعض قومی اخبارات کے اکاؤنٹس منجمد اور انہیں کاغذ کی فراہمی تک روک دی تھی، صحافیوں کو ان کی خواب گاہوں سے اٹھوایا گیا، ملکی سیاست میں گند ڈالنے والے کس منہ سے غیر جانبدار احتساب پر شور مچارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چور ٹولے نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ریاستی ادارے پولیس کو قتل عام کے لیے استعمال کیا، عوام کے جان و مال کے محافظ ادارے پولیس کو سیاست زدہ کیا اور بطور ادارہ اس کے وقار کو ملیا میٹ کیا، خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ جتنے بھی کیسز زیر سماعت ہیں یہ سارے کے سارے چور حکومت کے دور میں بنے، ابھی تک اس حکومت نے کوئی کیس نہیں بنایا، پاناما لیکس سے لے کر العزیزیہ سٹیل مل، ہل میٹل، آشیانہ، صاف پانی، ایل این جی کی دو نمبر امپورٹ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے علاوہ جتنے بھی کیس زیر سماعت ہیں یہ سارے چوروں کے دور حکومت میں بنے، انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے کہیں گے کہ وہ ڈاکوؤں، قاتلوں کی کسی گیدڑ بھبھکی کو خاطر میں نہ لائیں ان کے حلق میں انگلیاں ڈال کر لوٹ مار کا مال باہر نکالیں۔
تبصرہ